کولکتہ: مغربی بنگال میں جونیئر ڈاکٹروں کی تحریک اب بھی زوروں پر جاری ہے۔ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ کو ایک بڑا اعلان کیا ہے۔ ممتا نے کہا کہ ریاستی حکومت ڈاکٹروں کی ہڑتال کے دوران ریاست بھر میں مرنے والے 29 مریضوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے معاوضہ دے گی۔
ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ یہ افسوسناک اور بدقسمتی کی بات ہے کہ جونیئر ڈاکٹروں کی طویل ہڑتال کی وجہ سے صحت کی خدمات میں خلل پڑنے کی وجہ سے ہم نے 29 قیمتی جانیں ضائع کر دی ہیں۔ ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ ریاستی حکومت ہر میت کے خاندان کو 2 لاکھ روپے کی ٹوکن مالی امداد کا اعلان کرتی ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ وہ جاں بحق ہونے والے مریضوں کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ مرنے والوں کے لواحقین کو دو لاکھ روپے بطور معاوضہ دیا جائے گا۔ اتفاق سے پچھلے کچھ دنوں سے وزیر اعلی بار بار جونیئر ڈاکٹروں سے عام لوگوں کی خدمت کے لیے کام پر واپس آنے کے لیے کہہ رہی ہیں۔ وہیں انہوں نے کہا کہ جمعرات تک بغیر علاج کے مرنے والے مریضوں کی تعداد 27 تھی۔ ممتا بنرجی نے یہ بھی کہا کہ اس تحریک کے نتیجے میں سات لاکھ سے زیادہ لوگ طبی خدمات سے محروم ہوچکے ہیں۔
جمعہ کو وزیر اعلیٰ کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دو مزید افراد بغیر علاج کے ہلاک ہو گئے ہیں۔ تاہم ابھی تک جونیئر ڈاکٹروں اور ریاستی حکومت کے درمیان کوئی بات چیت یا حل نہیں دیکھا گیا۔ اس صورتحال میں عام لوگوں کی شدید تکالیف کو دیکھتے ہوئے اور اپنے رشتہ داروں کو کھونے والے خاندانوں کی مدد کے مفاد میں انہوں نے اعلان کیا کہ جو لوگ احتجاج کے دوران علاج کے بغیر مر گئے ان کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔