سرینگر (پرویز الدین): جموں و کشمیر میں شدید سردی کے ایام میں ہر سال دم گھٹنے سے اموات کے متعدد واقعات سامنے آتے ہیں۔ حال ہی میں سرینگر میں دم گھٹنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد موت کی نیند سو گئے۔ اس طرح کے دیگر واقعات میں کئی قیمتی جانیں تلف ہوگئیں۔ ایسی صورت حال میں اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے۔
دراصل جب ہم کسی بند گھر یا کمرے میں آگ جلاتے ہیں تو وہ جگہ کاربن مونو آکسائیڈ سے بھر جاتی ہے اور آکسیجن کم ہو جاتی ہے۔ ایسے میں گھروں کے اندر کاربن مونو آکسائیڈ ڈٹیکٹر لگانا بہت ضروری ہے۔ اسی کے ساتھ اپنے گھروں میں مناسب طریقے سے تازہ ہوا آنے اور زہریلی گیسوں کے اخراج کے لیے کھلی جگہ ضرور چھوڑیں۔
واضح رہے اس وقت کشمیر میں زہریلی گیس سے متاثر افراد کی تعداد میں کافی اضافی دیکھا جارہا ہے۔ "کاربن مونو آکسائیڈ (سی او) ایک بے رنگ، بے بو اور بے ذائقہ گیس ہے جو زیادہ مقدار میں سانس لینے پر جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔
کس کس چیز سے خطرہ
بند گھروں اور محدود جگہوں پر گیس کے ہیٹر، چولہے یا چمنی کا استعمال، بند گیراجوں میں چلنے والی گاڑیاں اور گھر کے اندر جنریٹروں یا گرلز کا استعمال اور کام کی جگہوں پر وینٹیلیشن کی خرابی سے جان کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
زہریلی گیس کے اثرات و علامات
اگر آپ سر درد، چکر آنا یا ہلکا سر اور الٹی، تھکاوٹ یا کمزوری، سانس کی دقت، الجھن یا ذہنی بے چینی اور سینے میں درد (شدید صورتوں میں) جیسی علامات میں سے کسی چیز کا تجربہ کرتے ہیں تو فوری طور پر وہ جگہ چھوڑ دیں۔ اس کے بعد صورت حال کے مطابق ڈاکٹر یا اسپتال سے رجوع کریں۔
زہریلی گیس سے بچنے کیلئے حفاظتی اقدامات
کاربن مونو آکسائیڈ ڈٹیکٹر لگائیں: اپنے گھروں میں اہم جگہوں پر خاص طور پر سونے کی جگہ کے قریب ڈٹیکٹر لگائیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ نئی بیٹریوں کے ساتھ بہتر طور کام کرتے ہوں۔
گھر کے اندر جنریٹر استعمال نہ کریں: جنریٹر کو ہمیشہ کھڑکیوں، دروازوں اور وینٹوں سے دور باہر چلائیں۔
گھر کے اندر چارکول یا گیس گیزر اور ہیٹر استعمال کرنے سے بچیں: گھر کے اندر یا کسی بند جگہ پر یہ چیزیں استعمال کرنے سے کاربن مونو آکسائیڈ کی سطح بہت تیزی سے خطرناک سطح تک پہنچ سکتی ہے۔
اپنے گھر میں تازہ ہوا آنے کے لیے مناسب جگہ کھلی چھوڑیں: ایندھن جلانے والے آلات جیسے گیس ہیٹر یا چولہے والی جگہوں پر مناسب ہوا آنے کو یقینی بنائیں۔
چمنیوں اور وینٹوں کو چیک کریں: اس بات کو یقینی بنائیں کہ چمنیاں، فائر پلیسس اور وینٹ میں کوئی رکاوٹ نہ ہو تاکہ گیسوں کا مناسب اخراج مسلسل جاری رہے۔
کار کو بند گیراج میں نہ چھوڑیں: گھر کے گیراج میں گاڑی رکھتے وقت گیراج کا دروازہ ہمیشہ کھلا رکھیں۔
باقاعدگی سے دیکھ بھال: اپنے ہیٹنگ سسٹم، واٹر ہیٹر، اور ایندھن جلانے والے دیگر آلات کو کسی پیشہ ور کے ذریعہ باقاعدگی سے سروس کرائیں۔
زہریلی گیس پھیلنے پر کیا کریں: فوری طور پر اس جگہ سے بھاگ جائیں اور کھلی جگہ یا فضا میں جائیں، ہنگامی خدمات کو کال کرکے فوری طور پر طبی مدد حاصل کریں۔ کاربن مونو آکسائیڈ زہر کے کیسز میں وقت بہت اہم ہوتا ہے۔ متاثرہ علاقے میں دوبارہ داخل ہونے سے گریز کریں جب تک کہ پیشہ ورانہ افراد اسے محفوظ نہ قرار دیں۔ ان معلومات اور آسان حفاظتی اقدامات کی مدد سے آپ خطرے کو کم کر سکتے ہیں اور اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیاں بچا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کی دم گھٹنے سے موت
ایک ہی کنبے کے پانچ افراد اوڑی کے گاؤں میں سپرد خاک
کولگام ضلع میں دم گھٹنے سے بیٹے کی موت، ماں کی حالت تشویشناک