دہلی: لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کی کاروائیاں غیر معینہ مدت کے لئے ختم کردی گئی ہیں۔ راجیہ سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی خطاب کیا اس دوران انہوں نے کانگریس پارٹی پر سخت نکتہ چینی کی۔ اسی دوران وزیراعظم کے خطاب پر وضاحت کے لئے راجیہ سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن ملکارجن کھرگے نے اجازت طلب کی تاہم انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ جس کے بعد اپوزیشن کے تمام رہنماوں نے راجیہ سبھا سے واک آوٹ کیا۔
وزیر اعظم کے خطاب کے بعد راجیہ سبھا کی کاروائی غیر معینہ مدت کے لئے ختم - Rajya Sabha proceedings - RAJYA SABHA PROCEEDINGS
قومی دار الحکومت دہلی میں لوک سبھا کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ختم ہونے کے بعد راجیہ سبھا میں وزیراعظم مودی کے خطاب کے بعد راجیہ سبھا کی کاروائی بھی غیر معینہ مدت کے لئے ختم کردی گئی ہے۔
Published : Jul 3, 2024, 11:50 AM IST
|Updated : Jul 3, 2024, 4:31 PM IST
راجیہ سبھا میں کاروائی کے آغاز ہوتے ہی اترپردیش کے ہاتھرس میں بھگڈر واقعہ میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے اتر پردیش کے ہاتھرس میں بھگدڑ میں لوگوں کی موت پر غم کا اظہار کیا۔ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے قانون بنائے۔ چیئرمین نے قائد ایوان سے کہا کہ وہ قائد حزب اختلاف کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ ایسے واقعات سے بچا جاسکے۔
ہاتھرس بھگدڑ پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ بہت دردناک واقعہ ہے۔ ہمیں اس واقعہ سے دکھ ہوا ہے۔ اتر پردیش حکومت اور انتظامیہ اس واقعہ کے لئے پوری طرح ذمہ دار ہے۔ اس واقعہ میں جان و مال کا نقصان حکومت کی غفلت کے باعث ہوا ہے۔ کچھ زخمی مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے دم توڑ گئے۔ اس واقعہ کی ذمہ دار بی جے پی حکومت ہے... یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جس میں لاپرواہی دیکھنے میں آئی ہو۔ بڑی ریلیز اور اجتماعات کے لیے ایس او پیز بنائے جائیں تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں اور اس کا سدباب ہوسکے۔