امرتسر: ہندو مذہب کا ایک وفد پاکستان میں مقیم کئی ہندوستانیوں کی راکھ لے کر پاکستان سے ہندوستان پہنچ گیا۔ یہ وفد اٹاری واہگہ بارڈر سے ٹرین کے ذریعے ہریدوار جائے گا اور ہندو مذہبی رسومات کے ساتھ استھیوں (راکھ) کو گنگا میں بہائے گا۔ اس بار یہ وفد 400 لوگوں کی استھیاں لایا ہے، جن میں سے 350 ہندوؤں کی ہیں اور 50 سکھ خاندانوں کی ہیں۔ یہ استھیاں ایسے لوگوں کی ہیں جن کی 2011 سے اب تک پاکستان میں موت ہوئی ہے۔
پاکستان سے راکھ لے کر بھارت پہنچنے والے رام ناتھ مہاراج نے کہا کہ سناتن دھرم کے رواج کے مطابق ان تمام استھیوں کو گنگا میں بہایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آخری رسومات سے 15 دن پہلے دہلی کے نگم گھاٹ پر پوجا پاٹ کی جائے گی۔ اس کے بعد 21 فروری کو ان استھیوں کو ستی گھاٹ اور گنگا میں بہایا جائے گا۔
رام ناتھ مہاراج نے کہا کہ یہ استھیاں ان لوگوں کی ہے جن کی مختلف وجوہات کی بنا پر موت ہو گئی تھی۔ ان میں سے کچھ کی موت سڑک حادثے میں ہوئی اور کچھ کی قدرتی موت ہوئی۔ ایسے کئی بچے اور بوڑھے بھی ہیں جن کی استھیاں نہیں پہنچ سکی۔ وقت پر ویزہ نہ ملنے کی وجہ سے آخری رسومات ادا نہ کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تیسری بار ہے کہ اس طریقے سے پاکستان سے استھیاں بھارت لائی گئیں۔
مزید پڑھیں: مہا کمبھ میلے اور شاہی اسنان میں کیا کیا ہوتا ہے؟ جانیے ہندو مذہبی روایت اور عقیدت کی پوری کہانی
رام ناتھ مہاراج نے کہا کہ اس سے قبل وہ 2016 اور 2011 میں بھی پاکستان سے استھیاں لائے تھے اور اب تیسری بار انہیں موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ وہ استھیوں کی منتقلی کے لیے ویزا کی شرائط میں نرمی چاہتے ہیں تاکہ استھیوں کی منتقلی میں زیادہ وقت نہ لگے اور مذہبی رسومات بروقت انجام دی جا سکیں۔
پروٹوکول افسر ارون محل نے بتایا کہ پیر کو رام ناتھ مہاراج کی قیادت میں بچوں اور خواتین سمیت تقریباً سات لوگوں پر مشتمل ایک وفد تقریباً 400 استھیوں کے ساتھ پاکستان سے بھارت پہنچا۔ یہ خاندان پاکستان کے کراچی میں رہتا ہے۔ ارون محل نے کہا کہ ان استھیوں کو مکمل مذہبی رسومات کے ساتھ گنگا میں بہایا جائے گا تاکہ ان کی آتما کو شانتی مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: مہا کمبھ بھگدڑ میں 30 عقیدت مندوں کی موت، 60 زخمی، یوگی حکومت نے اعداد و شمار جاری کئے