نئی دہلی: اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل، اپنی موجودہ شکل میں، سماجی عدم استحکام کا باعث بنے گا کیونکہ اسے مسلم کمیونٹی نے مسترد کر دیا ہے۔
پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اویسی نے کہا کہ، اس بل کو پوری مسلم کمیونٹی نے مسترد کر دیا ہے اور اس کا نفاذ اس ملک کو 1980 اور 1990 کی دہائی کے اوائل میں لے جائے گا۔
اویسی نے کہا، میں اس حکومت کو خبردار کر رہا ہوں، اگر آپ موجودہ شکل میں وقف قانون لاتے اور بناتے ہیں تو یہ آرٹیکل 25، 26 اور 14 کی خلاف ورزی ہوگی، اس سے اس ملک میں سماجی عدم استحکام پیدا ہوگا۔ اویسی نے کہا کہ پوری مسلم کمیونٹی کوئی وقف جائیداد نہیں چھوڑی جائے گی۔
ایم آئی ایم سربراہ نے زور دے کر کہا کہ، آپ ہندوستان کو 'وِکسِت بھارت بنانا چاہتے ہیں، ہم 'وکِسِت بھارت چاہتے ہیں۔ آپ اس ملک کو 80 اور 90 کی دہائی کے اوائل میں واپس لے جانا چاہتے ہیں، یہ آپ کی ذمہ داری ہوگی۔ کیونکہ، ایک قابل فخر ہندوستانی مسلمان کے طور پر، میں اپنی مسجد کا ایک انچ بھی نہیں کھونا چاہتا، میں اپنی درگاہ کا ایک انچ بھی نہیں کھوؤں گا، میں اس کی اجازت نہیں دوں گا۔
مجلس اتحاد المسلمین کے صدر نے کہا کہ، ہم اب یہاں آ کر سفارتی بات نہیں کریں گے۔ یہ وہ ایوان ہے جہاں مجھے کھڑے ہو کر ایمانداری سے بات کرنی ہے، کہ میری برادری کو ہندوستانی ہونے پر فخر ہے۔ یہ میری جائیداد ہے، کسی نے نہیں دی، آپ اسے چھین نہیں سکتے۔ میرے لیے وقف ایک عبادت ہے۔
اس سے پہلے دن میں، اپوزیشن کے ممبران پارلیمنٹ کلیان بنرجی (لوک سبھا) اور محمد ندیم الحق (راجیہ سبھا) نے وقف ترمیمی بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو جمع کرائے گئے اپنے اختلافی نوٹوں سے اہم حصوں کو ہٹانے پر شدید احتجاج کیا۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو لکھے گئے خط میں ارکان پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ ان کے اعتراضات کو بغیر پیشگی اطلاع یا وضاحت کے من مانی طور پر حذف کر دیا گیا ہے۔
وقف ترمیمی بل کی جانچ کرنے والی پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی نے بدھ کو اپنی رپورٹ اور مجوزہ قانون کے ترمیم شدہ ورژن کو اکثریتی ووٹ کے ساتھ منظور کیا تھا۔
اپوزیشن ارکان نے منظور شدہ بل پر سخت تنقید کی، جسے 15-11 ووٹوں سے منظور کیا گیا، اور الزام لگایا کہ یہ غیر آئینی ہے اور مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں حکومت کی مداخلت کی اجازت دے کر وقف بورڈ کو تباہ کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: