نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے منگل کو کہا کہ عوام بڑھتی ہوئی قیمتوں سے جدوجہد کر رہے ہیں اور روزمرہ کی ضروریات کی چھوٹی چھوٹی چیزوں پر سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہیں جبکہ حکومت کمبھکرن کی طرح سو رہی ہے۔
گاندھی نے یہاں گری نگر میں سبزی منڈی کے اپنے حالیہ دورہ اور گھریلو خواتین کے ساتھ بات چیت کے بارے میں اپنے سوشل میڈیا ہینڈلز پر ایک ویڈیو شیئر کیا۔ اس میں خواتین نے کھانے پینے کی اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے اپنی مشکلات بیان کیں۔
گاندھی نے اس کے ساتھ اپنی پوسٹ میں کہا کہ، کچھ دن پہلے، میں ایک مقامی سبزی منڈی گیا اور گاہکوں کے ساتھ خریداری کرتے ہوئے، میں نے دکانداروں سے یہ جاننے کے لیے بات کی کہ کس طرح عام لوگوں کا بجٹ خراب ہو رہا ہے اور کس طرح مہنگائی نے سب کو پریشان کر رکھا ہے۔
کانگریس کے سابق سربراہ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ، لوگ بڑھتی ہوئی قیمتوں سے جدوجہد کر رہے ہیں اور روزمرہ کی ضروریات کی چھوٹی چھوٹی چیزوں سے سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہیں۔
راہل گاندھی نے لہسن، مٹر، مشروم اور دیگر سبزیوں کی قیمتوں پر خواتین سے تبادلہ خیال کیا جس میں انھیں پتہ چلا کہ لہسن 400 روپے فی کلو اور مٹر 120 روپے کلو ہے جس نے سب کے بجٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
راہل گاندھی نے اس مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، لوگ کیا کھائیں گے اور کیا بچائیں گے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ، چائے پر بات کرتے ہوئے ہم نے گھریلو خواتین کی زندگیوں کے مسائل کو قریب سے سمجھا، کس طرح آمدنی رکی رہی، مہنگائی بے قابو ہوتی رہی، بچت کیسے ناممکن ہو گئی اور صرف کھانے کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کیسے 10 روپے رکشہ کے کرایے کا بندوبست کرنا مشکل ہو گیا؟
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ اگر وہ بھی مہنگائی کا اثر محسوس کررہے ہیں تو اپنے تجربات ان کے ساتھ شیئر کریں۔