ہیوسٹن: کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں ایل او پی راہل گاندھی اتوار کو تین روزہ دورے پر امریکہ پہنچے جس کے دوران وہ بھارت اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لئے بامعنی بات چیت بات چیت کریں گے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف گاندھی نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہاکہ ’ڈلاس، ٹیکساس میں بھارتی ڈائاسپورا اور انڈین اوورسیز کانگریس کے ممبران کی طرف سے جس طرح کا پُرتپاک استقبال کیا گیا ہے اس کےلئے مجھے واقعی خوشی ہوئی ہے‘۔
انہوں نے امریکی دورہ کے آغاز کی کچھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہاکہ ’میں بے تابی سے بامعنی بات چیت اور بصیرت انگیز بات چیت میں شامل ہونے کا منتظر ہوں جو اس دورے کے دوران ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے‘۔ وہیں ایکس پر ایک پوسٹ میں کانگریس پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ ڈلاس فورٹ ورتھ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر گاندھی کا "پرتپاک اور پرجوش" استقبال کیا گیا۔ انڈین اوورسیز کانگریس کے چیئرپرسن سیم پترودا نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اپوزیشن لیڈر اپنی سرکاری حیثیت میں امریکہ نہیں آرہے ہیں لیکن انہیں کیپٹل ہل پر مختلف لوگوں سے "انفرادی سطح" پر بات چیت کرنے کا موقع ملے گا۔