وایناڈ: کیرالہ کے وایناڈ میں شیر نے رادھا نامی خاتون پر حملہ کر کے ہلاک کر دیا۔ یہ حملہ رہائشی علاقے سے دور پریہ درشنی اسٹیٹ کے اوپر جنگل میں ہوا۔ تھنڈربولٹ ممبران جو تحقیقات کے لیے گئے تھے انہیں خاتون کی آدھی کھائی ہوئی لاش ملی۔ اس کے بعد مقامی لوگوں نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔ منگل کو جب وایناڈ کی ایم پی پرینکا گاندھی متوفی خاتون کے اہل خانہ سے ملنے جا رہی تھیں تو انہیں سی پی آئی ایم کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
پرینکا کے خلاف احتجاج کیوں:
سیاسی کارکنوں نے کنیارام کے قریب پرینکا کے قافلے کو سیاہ جھنڈے دکھائے۔ ان کا الزام تھا کہ پرینکا گاندھی اس واقعے کے کئی دن بعد متاثرہ کے خاندان کا حال پوچھنے آئی تھیں۔ کارکنوں نے کہا کہ رکن اسمبلی علاقے کے مسائل پر توجہ نہیں دے رہی ہیں اور علاقے کا دورہ نہیں کر رہی ہیں۔ سی پی آئی (ایم) کارکنوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی یہاں کی رکن پارلیمنٹ ہیں، انہیں لوگوں کے مسائل کا علم ہونا چاہئے۔
عہدیداروں سے ملاقات:
اسی دوران کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی رادھا کے گھر پہنچیں۔ سوگوار لواحقین سے بات کی۔ ان کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ پرینکا گاندھی نے کلپٹہ کلکٹریٹ میں سینئر عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ افسران کو بہت سی ہدایات دیں۔ علاقے کے مسائل کے بارے میں بھی جانکاری لی۔ اس کے بعد وہ ایک جلسہ عام میں شرکت کے لیے میپڈی پہنچی۔ اس جلسہ عام کے بعد وہ دہلی واپس آئیں گی۔
محکمہ جنگلات میں ایک عارضی چوکیدار اچپن کی بیوی رادھا پر کافی کے باغ میں شیر نے حملہ کیا۔ بعد میں حکام نے آدم خور شیر کو پکڑنے یا مارنے کا فیصلہ کیا۔ اسی دوران آدم خور شیر مردہ پایا گیا۔ جب شیرنی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تو اس کے پیٹ سے خاتون کی ساڑھی اور دیگر اشیاء برآمد ہوئیں۔