پریاگ راج: انتظامیہ نے تقریباً 16 گھنٹے بعد مہا کمبھ میں بھگدڑ میں مرنے والوں کی سرکاری تعداد جاری کی ہے۔ ڈی آئی جی نے واقعے کی وجہ بھی بتا دی ہے۔
مونی اماوسیہ کے موقع پر پریاگ راج مہاکمبھ میلے میں نہانے سے پہلے بھیڑ بڑھنے کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔ مہا کمبھ میلے کے اہلکار اور کمبھ کے ڈی آئی جی ویبھو کرشنا نے بدھ (29 جنوری 2025) کو بھگدڑ کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس کی۔ حکام نے بتایا کہ مہا کمبھ بھگدڑ کے حادثے میں 30 عقیدت مندوں کی موت ہوگئی اور 60 زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا۔
بھگدڑ کے دوران زخمی ہونے والے افراد کو شہر کے مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ کئی لوگوں کو میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔ بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں میں سے 25 لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ پانچ کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے، جن کے لیے ہیلپ لائن نمبر 1920 جاری کیا گیا ہے۔
حادثے کی وجہ کیا تھی؟
ڈی آئی جی نے حادثے کی وجہ بھی بتا دی ہے۔ وہ کہتے ہیں، "مونی اماوسیہ کے برہما موہورت کے وقت لوگوں کی بہت بڑی بھیڑ تھی۔ میلے والے علاقے میں زبردست بھیڑ کے دباؤ کی وجہ سے اکھاڑہ روڈ پر کئی رکاوٹیں ٹوٹ گئیں۔ دوسری طرف لوگ نہانے کے لئے بیٹھے ہوئے تھے جنہیں ہجوم نے کچلنا شروع کر دیا۔ پولیس نے راحت بچاؤ کا کام شروع کیا۔تقریبان90 زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا گیا جن میں سے 30عقیدتمندوں کی موت ہو گئی۔ اس دوران زخمی ہونے والے کچھ عقیدمندوں کو گھر بھیج دیا گیا ہے۔