سری نگر: محکمہ وائلڈ لائف کے عارضی ملازموں نے بدھ کے روز یہاں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنی ماہانہ اجرت واگذار کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجیوں نے کہا: ‘ہم شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں کیونکہ ہمیں ماہانہ اجرت وقت پر واگذار نہیں کی جاتی ہے۔ ایک احتجاجی نے کہا: ‘باقی محکمے میں کام کرنے والے عارضی ملازموں کو باقاعدہ ماہانہ تنخواہ واگذار کی جاتی ہے لیکن اس کے بر عکس ہمیں سال میں تین چار بار ہی اجرت ادا کی جاتی ہے جس کی وجہ سے ہمیں شدید مالی مشکلات سے دو چار ہونا پڑتا ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘ہماری ماہانہ اجرت ایک ہزار سے چار ہزار روپپے تک ہے جو کبھی تین مہینوں تو کبھی چار مہینوں کے بعد واگذار کی جاتی ہے’۔ ان کا کہنا تھا: ‘ہم نے بار ہا یہ مسئلہ متعلقہ حکام کی نوٹس میں لایا لیکن آج تک اس کو دور کرنے کے لئے سنجیدگی نہیں دکھائی گئی’۔ تاہم بعد میں نینشل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے احتجاجیوں کے ایک گروپ کو بات کرنے کے لئے اندر طلب کیا۔
وائلڈ لائف کیجول لیبررس ایسو سی ایشن کے صدر بلال احمد نے میٹنگ کے بعد میڈیا کو بتایا: ‘آج ہمارا مطالبہ نوکریوں کو مستقل کرنے کا نہیں ہے بلکہ صرف یہ ہے کہ جس طرح باقی محکموں کے عارضی ملازموں کو ماہانہ تنخواہ ملتی ہے اسی طرح ہمیں بھی ملنی چاہئے کیونکہ ہم ابھی بھی در در کی ٹھوکریں کھاتے ہیں اور عید یا کوئی دوسرا تہوار ہو ہمیں وہی ایک ہزار، دو ہزار یا چار ہزار روپیے ملتے ہیں’۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں تیندوے کی موجودگی سے علاقے میں خوف کا ماحول - LEOPARD CREATE PANIC IN PULWAMA
انہوں نے کہا: ‘ہم گذشتہ ہفتے وزیر جنگلات سے بھی ملے لیکن فی الحال کوئی خاص جواب نہیں ملا’۔ ان کا کہنا تھا: ‘آج ڈاکٹر فاروق عبداللہ صاحب نے ہمیں اندر بلایا ان کے ساتھ ہماری میٹنگ مثبت رہی ہے انہوں نے ہمیں پیر کو جموں میں ان کی رہائش گاہ پر آنے کو کہا’۔ موصوف صدر نے کہا: ‘ہمیں ان سے کافی امیدیں ہیں اور منتخب حکومت سے بھی امیدیں کہ وہ ہمارے مسئلے کو حل کریں گے’۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مسئلے کو حل نہیں کیا گیا تو ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔