نئی دہلی: ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی مسلسل تیسری جیت کے بعد پارٹی میں جوش و خروش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دہلی میں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں جیت کا جشن منایاگیا۔ پروگرام میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، پارٹی صدر جے پی نڈا سمیت کئی بڑے لیڈر موجود رہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کو بی جے پی صدر جے پی نڈا، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مبارکباد دی۔
اس کے بعد تقریب میں موجود کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ گیتا کی سرزمین پر گڈ گورننس کی جیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، ہم سب نے سنا ہے - 'جہاں دودھ اور دہی کھایا جاتا ہے، وہ ہمارا ہریانہ ہے۔' ہریانہ کے لوگوں نے ایک بار پھر کمال کیا ہے اور کمل ۔ کمل کر دیا ہے۔
گیتا کی سرزمین پر سچ کی جیت ہوئی...
پی ایم مودی نے کہا کہ آج نوراتری کا چھٹا دن ہے۔ یہ ماں کاتیانی کی پوجا کا دن ہے۔ ماں کاتیانی ہم سب کو شیر پر بیٹھ کر اور اپنے ہاتھ میں کمل پکڑ کر آشیرواد دے رہی ہیں۔ ایسے ہی مبارک دن پر ہریانہ میں مسلسل تیسری بار کمل کھلا ہے۔ گیتا کی سرزمین پر سچ کی جیت ہوئی ہے۔ گیتا کی زمین پر ترقی کی جیت ہوئی ہے۔ گیتا کی سرزمین پر گڈ گورننس کی جیت ہوئی ہے۔ ہر ذات اور ہر طبقے کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا ہے۔
جموں و کشمیر میں جمہوریت کی جیت
انہوں نے کہا کہ دہائیوں کے انتظار کے بعد بالآخر جموں و کشمیر میں پرامن طریقے سے انتخابات ہوئے، ووٹوں کی گنتی ہوئی اور نتائج آئے۔ یہ ہندوستان کے آئین کی جیت ہے، ہندوستان کی جمہوریت کی جیت ہے۔ جموں و کشمیر میں الیکشن لڑنے والی تمام جماعتوں میں بی جے پی ووٹ شیئر کے لحاظ سے سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔
انہوں نے کہا، میں ہریانہ اور جموں و کشمیر میں جیتنے والے تمام امیدواروں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میں ہریانہ اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔ میں تمام بی جے پی کارکنوں کو ان کی ثابت قدمی اور تپسیا کو سلام کرتا ہوں۔
ترقی کی ضمانت پر وکاس کی گارنٹی بھاری پڑ گئی...
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہریانہ میں بی جے پی کی جیت کارکنوں کی بے پناہ محنت کا نتیجہ ہے۔ آج ہریانہ میں ترقی کی ضمانت جھوٹ کی پشت پر بھاری پڑ گئی ہے۔ ہریانہ کے لوگوں نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ ہریانہ میں اب تک 13 انتخابات ہو چکے ہیں۔ ان 10 انتخابات میں ہریانہ کے لوگوں نے ہر 5 سال بعد حکومت بدلی۔ لیکن اس بار ہریانہ کے لوگوں نے جو کچھ کیا وہ بے مثال ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ہریانہ میں 5 سال کی دو میعاد پوری کرنے والی حکومت کو دوسرا موقع ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نہ صرف دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ہے… بی جے پی بیشتر دلوں میں بھی موجود ہے۔ ہریانہ میں عوام نے ترقی کے معاملے پر بی جے پی کے لیے ہیٹ ٹرک کی۔ بی جے پی نے انہیں کانگریس کی غلط حکمرانی سے نجات دلائی، اس لیے گجرات اور مدھیہ پردیش کے لوگ دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے ان کا آشیرواد رکھے ہوئے ہیں۔
اب کانگریس کا ڈبہ گول ہو گیا ہے
پی ایم مودی نے کہا کہ ملک کی زیادہ تر ریاستوں کے لوگوں نے کانگریس کے لیے نو انٹری بورڈ لگائے ہیں۔ پہلے کانگریس سوچتی تھی کہ یہ کام کرے یا نہ کرے، لوگ اسے ووٹ دیں گے۔ لیکن اب کانگریس کا راز کھل گیا ہے۔ اس کا ڈبہ گول ہے۔ کانگریس اقتدار کو اپنا پیدائشی حق سمجھتی ہے۔ کانگریس حکومت میں نہ ہو تو اس کی حالت پانی کے بغیر مچھلی جیسی ہو جاتی ہے۔ اس لیے حکومت میں آنے کے بعد وہ ملک اور معاشرے کو داؤں پر لگانے سے نہیں ہچکچاتی۔
کانگریس سماج میں ذات پات کا زہر پھیلانا چاہتی ہے
انہوں نے کہا کہ آج پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ کس طرح کانگریس ہمارے سماج میں ذات پات کا زہر پھیلانے نکلی ہے۔ جو منہ میں سونے کا چمچہ لے کر پیدا ہوئے ہیں وہ غریبوں کو ذات پات کے نام پر لڑانا چاہتے ہیں۔ ملک کے دلت، پسماندہ اور قبائلی برادریوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اسی کانگریس نے ان پر سب سے زیادہ تشدد کیا ہے۔ یہی کانگریس ہے جس نے انہیں کئی دہائیوں تک خوراک، پانی اور رہائش سے محروم رکھا۔ کانگریس خاندان دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں سے نفرت اور ناراضگی کا اظہار کرتا ہے۔ آج جب دلت، پسماندہ طبقات اور قبائلی اعلیٰ عہدوں پر پہنچ رہے ہیں تو ان کے پیٹ میں چوہے دوڑنے لگتے ہیں۔