کاکڈویپ: بنگلہ دیش 95 ہندوستانی ماہی گیروں کو چھ کشتیوں کے ساتھ رہا کرے گا، جو تین ماہ سے جیل میں ہیں۔ اس معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے کئی دور ہوئے۔ تاہم ماہی گیروں کے اہل خانہ نے اس عمل کو تیز کرنے میں حکومت کی بے حسی پر تنقید کی تھی۔
چند روز قبل مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بنگلہ دیش میں زیر حراست ایک درجن ماہی گیروں کی جلد رہائی کی بات کی تھی، جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا۔ اس کے بعد بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے باقی ماندہ ماہی گیروں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا۔
بنگلہ دیش کی جیل میں بند ماہی گیر بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے سندربند کے علاقے کاکڈویپ کے رہائشی ہیں، جو تین ماہ قبل ماہی گیری کی تلاش میں بین الاقوامی پانیوں میں بھٹک گئے تھے، جس کی وجہ سے انہیں بنگلہ دیشی بحریہ نے گرفتار کر لیا تھا۔ اس کے بعد سے ان کا خاندان کے لوگ ان کی حالت سے پریشان ہیں اور رہائی کا مطالبہ کر رہا ہیں۔
اقلیتوں پر حالیہ ظلم و ستم اور بنگلہ دیش کی سیاست میں ہلچل نے ان کی رہائی کو مزید مشکل بنا دیا تھا اور بھارتی حکام کے پاس اس کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں تھا۔ لیکن بنرجی کے ماہی گیروں کی جلد رہائی کے مطالبے نے سندربن کے ماہی گیروں میں امیدیں جگائی تھیں، جو کہ آخر کار پوری ہونے والی ہے۔
کاک دیپ کے ایم ایل اے منتورام پکھیرا نے کہا کہ بحران زدہ بنگلہ دیش سے 95 ماہی گیروں کو ان کی کشتیوں کے ساتھ رہا کرنا ماہی گیروں کے خاندانوں کے لیے ایک بڑی راحت ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ حکومت ان کے ساتھ ہے۔