کولکتہ: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) پر بنگلہ دیش سے دراندازوں کو بھارت میں داخل ہونے کی اجازت دینے کا الزام لگایا ہے۔ بی ایس ایف پر ریاست کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرنے کا بھی الزام ہے۔
غور طلب ہے کہ بی ایس ایف مغربی بنگال سے متصل بھارت-بنگلہ دیش سرحد کی نگرانی کرتا ہے۔ سی ایم ممتا بنرجی نے جمعرات کو کہا کہ وہ بی ایس ایف کے اس رویہ کے پیچھے 'مرکزی حکومت کی سازش' دیکھتی ہیں۔
#WATCH | West Bengal Chief Minister Mamata Banerjee said, " ... we want peace to prevail there as well as here... this (infiltration) is a very internal work of bsf, and the central government also has a blueprint for this, if there was no blueprint of the central government then… pic.twitter.com/VmN1JGHxvH
— ANI (@ANI) January 2, 2025
کولکتہ میں ریاستی سکریٹریٹ نبنا میں انتظامی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سی ایم ممتا نے کہا، "ہمیں اطلاع ملی ہے کہ بی ایس ایف اسلام پور، سیتائی، چوپڑا اور کئی دوسرے سرحدی علاقوں سے دراندازوں کو بھارت میں داخل ہونے کی اجازت دے رہی ہے۔ بی ایس ایف بھی لوگوں پر تشدد کر رہی ہے اور مرکزی حکومت ریاست کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا، "میں سرحد کے دونوں طرف امن چاہتی ہوں۔ ہمارے پڑوسی بنگلہ دیش کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔" ممتا بنرجی نے کہا، "ہم چاہتے ہیں کہ وہاں (بنگلہ دیش میں) اور یہاں بھی امن برقرار رہے... یہ (دراندازی) بی ایس ایف کا بہت ہی خفیہ کام ہے اور مرکزی حکومت کے پاس اس کے لیے ایک بلیو پرنٹ بھی ہے، اگر مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی بلیو پرنٹ نہیں ہوتا تو ایسا نہیں ہوتا۔‘‘
انہوں نے بنگال کے ڈی جی پی راجیو کمار کو ہدایت دی کہ وہ یہ معلوم کریں کہ درانداز کہاں رہ رہے ہیں۔ ممتا نے کہا کہ وہ مرکز کو سخت الفاظ میں خط لکھیں گی۔ انہوں نے کہا، "وہ (بی ایس ایف) اس کے لیے ترنمول کانگریس حکومت کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں ڈی جی پی سے پوچھوں گی کہ ریاست میں داخل ہونے کے بعد یہ درانداز کہاں رہ رہے ہیں۔"