نئی دہلی: اپوزیشن کے ممبران پارلیمنٹ بشمول لوک سبھا میں ایل او پی راہل گاندھی اور وائناڈ ایم پی پرینکا گاندھی واڈرا نے پارلیمنٹ کے احاطے میں اڈانی معاملے پر احتجاج کیا۔
احتجاجی ممبران پارلیمنٹ نے اپنے چہروں پر ماسک پہن رکھے تھے، جس پر "مودی اڈانی، بھائی بھائی" لکھا ہوا تھا۔
اس دوران راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی نے ہاتھوں میں آئین کی کاپی پکڑے ہوئے نظر آئے۔
کانگریس کے ایم پی کے سی وینوگوپال نے کہا کہ، جب بھی اڈانی کا نام آتا ہے، حکومت ہند اس معاملے کو موڑنا چاہتی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ، انہیں (مودی حکومت) کو اس معاملے کو موڑنے دیں، ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مانیکم ٹیگور نے ایک بار پھر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے ذریعہ لوک سبھا ایل او پی راہل گاندھی پر لگائے گئے الزامات کو اٹھایا۔ انھوں نے کہا، ہم سب جانتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں اڈانی کے سلیپر سیل فعال ہو رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ اڈانی کے معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے مختلف لوگوں کو رکھا جاتا ہے۔ انھوں نے ایسے ارکان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جو ہتک آمیز زبان استعمال کر رہے ہیں۔
اڈانی فرد جرم پر بحث کرنے کے اپوزیشن کے مطالبے کے درمیان ہنگامہ آرائی کے بعد دونوں ایوانوں کی کارروائی میں رخنہ پڑا۔
اڈانی گروپ نے امریکی محکمہ انصاف اور امریکی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی طرف سے اڈانی گرین کے ڈائریکٹرز کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے۔ جبکہ بی جے پی نے کہا ہے کہ قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: