اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ساتویں مرحلے کے 904 امیدواروں میں صرف 95 خواتین، 190 امیدوار داغدار - Lok Sabha Election 2024 - LOK SABHA ELECTION 2024

اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق لوک سبھا انتخابات 2024 کے ساتویں مرحلے میں کل 904 امیدواروں میں سے95 خواتین امیدوار ہیں۔ ان امیدواروں میں سے 190 کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ جبکہ 299 امیدوار کروڑ پتی ہیں۔ سب سے امیر امیدوار ہرسمرت کور بادل ہیں جو شرومنی اکالی دل کے بٹھنڈا، پنجاب سے ہیں۔

CROREPATIS CANDIDATES
CROREPATIS CANDIDATES (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 23, 2024, 1:34 PM IST

Updated : Jun 1, 2024, 10:45 AM IST

نئی دہلی: ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کی حالیہ رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات کیے گئے ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے میں لڑنے والے 904 امیدواروں میں سے صرف 11 فیصد خواتین ہیں۔ جہاں 22 فیصد امیدواروں نے اپنے خلاف فوجداری مقدمات کا اعلان کیا ہے، وہیں 33 فیصد امیدوار 'کروڑ پتی' ہیں۔

اے ڈی آر نے نیشنل الیکشن واچ کے ساتھ مل کر لوک سبھا انتخابات 2024 کے ساتویں مرحلے میں لڑنے والے 904 امیدواروں کے خود حلف ناموں کے تجزیہ کی بنیاد پر یہ انکشاف کیا ہے۔ اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق کل 190 یعنی 22 فیصد امیدواروں نے حلف نامے میں اعلان کیا ہے کہ ان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چار امیدواروں کے خلاف قتل سے متعلق مقدمات درج ہیں۔ 27 پر قتل کی کوشش کا الزام ہے۔ اسی طرح 13 امیدواروں کے خلاف خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق فوجداری مقدمات درج ہیں۔ ان 13 میں سے 2 کو عصمت دری کے الزامات اور 25 کو نفرت انگیز تقریر سے متعلق الزامات کا سامنا ہے۔

پارٹی وائز رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سماج وادی پارٹی کے 9 میں سے 6 (67 فیصد) امیدواروں کے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ جبکہ 8 میں سے 4 (50 فیصد) سی پی آئی (ایم) سے ہیں۔ 51 میں سے 18 (35 فیصد) بی جے پی سے ہیں۔ 9 میں سے 3 (33 فیصد) AITC سے ہیں۔ 6 میں سے 2 (33 فیصد) بی جے ڈی سے ہیں۔ 13 میں سے 4 (31 فیصد) SAD سے ہیں۔ 13 میں سے 4 (31 فیصد) عام آدمی پارٹی سے ہیں۔ 31 میں سے 7 (23 فیصد) کانگریس پارٹی سے ہیں۔ 56 میں سے 10 (18 فیصد) بی ایس پی سے ہیں۔ اسی طرح 7 میں سے 1 (14 فیصد) سی پی آئی امیدواروں نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ مقدمات کا اعتراف کیا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے ساتویں مرحلے میں امیدواروں کے انتخاب میں پارٹی پر سپریم کورٹ کی ہدایات کا کوئی اثر نہیں پڑا ہے کیونکہ انہوں نے پھر سے تقریباً 22 فیصد امیدواروں کو مجرمانہ مقدمات کے ساتھ ٹکٹ دینے کی اپنی پرانی روایت کو برقرار رکھا ہے۔

مالی پس منظر:

امیدواروں کی مالی حالت کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 904 امیدواروں میں سے 299 (33%) کروڑ پتی ہیں۔ ان میں سے 111 کے کل اثاثے 5 کروڑ روپے سے زیادہ ہیں۔ 84 کے اثاثے 2 سے 5 کروڑ روپے کے درمیان ہیں۔ 224 امیدواروں کے پاس 50 لاکھ سے 2 کروڑ روپے کے درمیان اثاثے ہیں۔ 257 کے کل اثاثے 10-50 لاکھ روپے کے درمیان ہیں اور 228 کے اثاثے 10 لاکھ روپے سے کم ہیں۔

سب سے زیادہ اثاثے والی امیدوار:

انتخابی میدان میں سب سے امیر امیدوار اکالی دل کی ہرسمرت کور بادل ہیں۔ وہ پنجاب کے بھٹنڈہ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ ان کی دولت 198 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ اس کے بعد اوڈیشہ سے بیجیَنت پانڈا اور چنڈی گڑھ سے سنجے ٹنڈن ہیں۔ دونوں بی جے پی سے ہیں۔ ان کے اثاثے بالترتیب 148 کروڑ روپے اور 111 کروڑ روپے سے زیادہ ہیں۔ اس مرحلے میں مقابلہ کرنے والے امیدوار کے اوسط اثاثے 3.27 کروڑ روپے ہیں۔

بڑی پارٹیوں کے امیدواروں کے اوسط اثاثے:

بڑی پارٹیوں میں شرومنی اکالی دل کے 13 امیدواروں کے فی امیدوار کے اوسط اثاثے 25.68 کروڑ روپے ہیں۔ بی جے پی کے 51 امیدواروں کی اوسط اثاثے 18.86 کروڑ روپے ہیں۔ 9 ایس پی امیدواروں کی اوسط اثاثے 14.23 کروڑ روپے ہیں۔ کانگریس کے 31 امیدواروں کی اوسط اثاثے 12.59 کروڑ روپے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے 13 امیدواروں کے اوسط اثاثے 7.62 کروڑ روپے ہیں۔

بی جے ڈی کے 6 امیدواروں کے اوسط اثاثے 6.61 کروڑ روپے ہیں۔ اے آئی ٹی سی کے 9 امیدواروں کے اوسط اثاثے 4.10 کروڑ روپے ہیں۔ بی ایس پی کے 56 امیدواروں کے اوسط اثاثے 2.26 کروڑ روپے ہیں۔ سی پی آئی (ایم) کے 8 امیدواروں کے اوسط اثاثے 1.18 کروڑ روپے ہیں۔ اسی طرح سی پی آئی کے 7 امیدواروں کے اوسط اثاثے 75.04 لاکھ روپے ہیں۔

سب سے کم اثاثے:

سب سے کم اثاثوں کے ساتھ سرفہرست تین امیدوار اوڈیشہ سے بھانومتی داس (اتکل سماج پارٹی) ہیں، جن کے پاس 1500 روپے کے اثاثے ہیں۔ پنجاب سے راجیو کمار مہرا (جن سیوا چالک پارٹی) اور مغربی بنگال سے آزاد بلرام منڈل ہیں۔ ان میں سے ہر ایک کے پاس صرف 2500 روپے ہیں۔

تعلیمی پس منظر اور عمر کا گروپ:

رپورٹ کے مطابق 402 (44 فیصد) امیدواروں نے 5ویں اور 12ویں جماعت کے درمیان اپنی تعلیمی قابلیت کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ 430 (48 فیصد) امیدواروں نے گریجویشن یا اس سے اوپر کی تعلیمی قابلیت کا اعلان کیا ہے۔ 20 امیدوار ڈپلومہ ہولڈر ہیں۔ 26 امیدواروں نے خود کو صرف پڑھا لکھا اور 24 امیدواروں کو ناخواندہ قرار دیا جبکہ دو امیدواروں نے اپنی تعلیمی قابلیت کا اعلان نہیں کیا۔

عمر کے گروپ کے حوالے سے رپورٹ میں 243 (27 فیصد) امیدواروں نے اپنی عمر 25 سے 40 سال کے درمیان بتائی ہے۔ 481 یعنی 53 فیصد امیدوار ایسے ہیں جن کی عمریں 41 سے 60 سال کے درمیان ہیں۔ 177 (20 فیصد) امیدوار ہیں جنہوں نے اپنی عمر 61 سے 80 سال کے درمیان بتائی ہے۔ اسی طرح تین امیدواروں نے اپنی عمر 80 سال سے زائد بتائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Jun 1, 2024, 10:45 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details