لکھنو
لکھنو کے وکٹوریا اسٹریٹ پر واقع ناظم علی کے امام باڑےے سے آج چہلم کے موقع پر تاریخی جلوس برامد ہوا۔ جس میں سیاہ کپڑے میں ملبوس ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند شامل ہوئے۔ یہ جلوس لکھنو کے تال کٹورہ کربلا پر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں بوڑھے بچے بزرگ نوجوان خواتین سبھی امام حسین اور ان کے 72 ساتھی کی شہادت کو یاد کرتے ہوئے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتے ہوئے غمگین ماحول میں رواں دواں رہے ۔ پانچ کلومیٹر پر مشتمل جلوس میں عقیدت مند ہاتھوں میں علم لیے ہوئے جبکہ اونٹ پر بیبیوں کے اماری اور تابوت موجود رہے۔
عالم دین مولانا عادل فراز نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لکھنو کا یہ تاریخی جلوس ہے جسے نوابین اودھ نے اغاز کیا تھا۔ آج بھی اسی شان و شوکت کے ساتھ چہلم کے موقع پر برامد ہوتا ہے اور لاکھوں عقیدت مند اس میں شرکت کرتے ہیں۔ جس طرز پر نجف سے کربلا تک کے اربعین کے موقع پر پاپیادہ سیاہ کپڑوں میں ملبوس کروڑوں افراد چہلم کے جلوس میں شریک ہوتے ہیں اسی طرز پہ لکھنؤ میں بھی ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند شریک ہو کے حضرت امام حسین اور ان کے 72 جانثار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
علیگڑھ
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے بیت الصلوۃ میں بھی آج چہلم کے موقع پر عزاداران حسین نے مجلس کے بعد کیمپس میں جلوس کا اہتمام روایتی عقیدت و احترام کے ساتھ نکالا جس میں شامل ہوتے ہوئے شہدائے کربلا کی یاد میں ماتم کیا گیا۔ دنیا بھر میں حضرت محمد ﷺ کے نواسے حضرت امام حسین اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کا چہلم روایتی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ حضرت امام حسین اور شہدائے کربلا کی یاد میں ماہ محرم کی پہلی تاریخ سے ماہ صفر تک مجالس اور جلوسوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ روز عاشورہ کے چالیسویں روز دنیاں بھر کے مختلف ممالک میں امام حسین اور شہدائے کربلا کے 72 شہیداں کا چہلم منایا جاتا ہے۔ اسی سلسلے میں آج ضلع علیگڑھ کے مختلف مقامات سمیت اے ایم یو کے بیت الصلوۃ مجلس کے بعد جلوس کا اہتمام کیا گیا ۔
مرادآباد
مرادآباد میں شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر ایک عظیم الشان جلوس نکالا گیا یہ جلوس مرادآباد کے گڑیا باغ سے برامد ہوا اور لاکڑی والان پر جا کر قدیمی جلوس میں شامل ہوا اور وہاں سے کربلا پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ 20 صفر المظفر کے روز امام حسین کو چہلم کے اس جلوس میں بچے بوڑھے اور نوجوان نے سبھی نے مل کر شہدائے کربلا کی یاد منائی اور ان کی یاد میں نعرے بلند کیے۔
میرٹھ
میرٹھ میں بھی چہلم کے موقع پر عزاداران حسین نے مجالس اور جلوس میں شامل ہوتے ہوئے شہدائے کربلا کی یاد میں ماتم داری کی اور اپنا نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ میرٹھ کی چھوٹی کربلا سے آج جلوس ذوالجناح برآمد ہوا اور شہر گھنٹا گھر ہوتے ہوئے پرانی کربلا منصبیہ پر اختتام پذیر ہوا۔ جس میں ہزاروں عزاداران حسین نے شرکت کی۔