سری نگر: وزیر اعظم نریندر مودی آج اسٹریٹجک اہمیت کی حامل زیڈ مورہ سرنگ کا افتتاح کریں گے جو کشمیر اور لداخ کے درمیان ہر موسم میں رابطہ فراہم کرے گی، خاص طور سے حکومت اور افواج کو ان خطوں تک ہمہ وقت رسائی فراہم کرے گی جہاں ہندوستان اور چین کی فوجیں لائن آف ایکچول کنٹرول پر کشیدہ حالات میں تعینات ہیں۔
زیڈ مورہ ٹنل خوبصورت سیاحتی مقام سونمرگ اور گاندربل ضلع کے کنگن شہر کے درمیان سال بھر اور تمام موسمی حالات میں رابطے کو یقینی بنائے گی۔ حالانکہ سونمرگ ناقابل رسائی رہے گا اور سردیوں کے مہینوں میں سری نگر اور وادی کے باقی حصوں سے منقطع رہے گا کیونکہ اسے جوڑنے والا واحد روڈ لنک ہی بھاری برف اور برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ کا شکار رہے گا۔ زوجیلا ٹنل مکمل ہونے کے بعد یہ ٹنل لیہہ کے ساتھ بھی تمام موسمی رابطہ فراہم کرے گی جس کی ڈیڈ لائن 2028 ہے۔
وزیر اعظم مودی آج صبح نئی دہلی سے وادی میں پہنچیں گے اور صبح 11.30 بجے سرنگ کا افتتاح کریں گے۔ پی ایم اس مقام پر ایک عوامی تقریب سے خطاب کریں گے جس میں شرکت کے لیے لوگوں کو اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں میں لے جایا گیا ہے۔
یوٹی جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے حکومت میں آنے کے بعد وزیر اعظم کا جموں و کشمیر کا یہ پہلا دورہ ہوگا اور 2014 میں مودی کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد سے یہ 12واں دورہ ہوگا۔
عمر عبد اللہ نے افتتاح کی تیاریوں کا جائزہ لیا
وزیر اعظم کے ساتھ روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر نیتی گڈکری، سائنس و ٹیکنالوجی اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر مملکت اجے ٹمٹا، جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، نائب وزیر اعلی سریندر کمار چودھری، قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سنیل شرما، رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی اور رکن پارلیمنٹ غلام علی ڈاکٹر جتیندر اتوار کی شام سری نگر پہنچے۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کی شام ٹنل کا دورہ کیا اور افتتاح کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ عمر نے ایکس پر تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کیں جنہیں وزیر اعظم نے دوبارہ پوسٹ کیا، جس سے دونوں رہنماؤں کے درمیان ترقیاتی منصوبوں پر دوستی کی نشاندہی ہوتی ہے۔
عمر عبد اللہ نے اتوار کو کہا کہ "سرنگ تمام موسموں میں رابطہ فراہم کرے گی اور سونمرگ میں موسم سرما کی سیاحت کو فروغ دے گی۔"
I am eagerly awaiting my visit to Sonmarg, Jammu and Kashmir for the tunnel inauguration. You rightly point out the benefits for tourism and the local economy.
— Narendra Modi (@narendramodi) January 11, 2025
Also, loved the aerial pictures and videos! https://t.co/JCBT8Ei175
سکیورٹی کے سخت انتظامات
جس مقام پر وزیر اعظم عوام سے خطاب کرنے والے ہیں اسے ایک ہفتہ قبل ہی سکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے سیل کر دیا تھا۔ لیہہ سری نگر ہائی وے کو سنیچر (11 جنوری) سے پیر (13 جنوری) تک لیے بند رکھا گیا ہے اور اسے پی ایم کے پنڈال سے نکلنے کے بعد کھول دیا جائے گا۔
عہدیداروں نے بتایا کہ مقام اور اس سے متصل علاقوں کو ایس پی جی اہلکاروں نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا، جب کہ سیکورٹی فورسز بشمول جموں و کشمیر پولیس اور دیگر نیم فوجی دستوں نے گاندربل اور دیگر علاقوں میں سخت حفاظتی حصار اور چوکسی برقرار رکھی تھی۔
گگنگیر کے علاقے میں بنی زیڈ مورہ سرنگ کو گذشتہ سال نومبر میں عسکریت پسندوں کے ایک مہلک حملے کا سامنا کرنا پڑا تھا جہاں تعمیراتی سائٹ پر کام کرنے والے چھ مزدور اور ایک مقامی ڈاکٹر مارے گئے تھے۔ حملے کے بعد سے حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کر دیا گیا اور اس کے ارد گرد مزید نیم فوجی دستے تعینات کر دیے گئے۔
ٹنل کی اسٹریٹجک اہمیت
6.4 کلومیٹر پر پھیلی زیڈ مورہ سرنگ سیاحتی مقام سونمرگ کو ہر موسم میں قابل رسائی بناتی ہے اور اسے گاندربل ضلع کے کنگن شہر سے جوڑتی ہے۔ وہیں اس کی تزویراتی اور دفاعی اہمیت سیاحت سے کہیں زیادہ ہے۔ ایک اور ٹنل کے 2028 میں مکمل ہونے کے بعد یہ سرنگ گاندربل-لیہہ ہائی وے کو سال بھر کھلا رکھے گی۔
اس شاہراہ سے مشرقی سرحد پر چین کے مد مقابل لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے دفاع کے لیے لداخ میں تعینات فوج اور سیکورٹی فورسز کو سامان کی نقل و حمل، اور اسلحہ کی بلا رکاوٹ ترسیل میں کافی مددگار ہوگی۔ اس کے علاوہ روزمرہ کی دیگر اشیا بھی ہمہ وقت خطے میں پہنچائی جا سکیں گی۔
یہ سرنگ جس کا نام سڑک کے زیڈ سائز والے حصے سے منسوب ہے، سندھ ندی سے 8,500 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ 2012 میں تصور سرنگ سب سے پہلے بارڈر روڈز آرگنائزیشن نے تعمیر کی تھی لیکن بعد میں اسے نیشنل ہائی ویز اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (NHIDCL) کے حوالے کر دیا گیا۔ دراصل اس سرنگ کو اگست 2023 تک مکمل ہونا تھا، تاہم اس منصوبے کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑا، جس سے اس کا افتتاح ملتوی ہوا۔ فروری 2024 میں ایک سافٹ لانچ ہوا، لیکن جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کی وجہ سے سرکاری افتتاح میں تاخیر ہوئی۔