بارہمولہ : جموں و کشمیر پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمرے پٹن میں ایک علاقائی فوجی کیمپ پر ہونے والے گرینیڈ حملے کو 24 گھنٹوں کے اندر حل کر لیا ہے، اور ایک ہتھیار ڈالنے والے عسکریت پسند سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ 7 جنوری کو ہوئے حملہ میں 163 ٹیریٹوریل آرمی ایم آئی روم کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں کیمپ کی چھت کو کافی نقصان پہنچا تھا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) بارہمولہ، فیروز یحییٰ نے کیس کے بارے میں تفصیلات کا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد پولیس کی فوری کارروائی مشتبہ افراد کی شناخت اور گرفتاری کا باعث بنی۔ اے ایس پی نے انکشاف کیا کہ گرفتار افراد میں ایک ہتھیار ڈالنے والا عسکریت پسند، ایک اور ہتھیار ڈالنے والے عسکریت پسند کا بیٹا اور ایک تیسرا شخص شامل ہے جسے حملے کا ماسٹر مائنڈ بتایا گیا ہے۔ ماسٹر مائنڈ دو سال سے گرفتاری سے بچ رہا تھا اور منشیات کے ایک کیس میں بھی ملوث ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ: محکمہ جیولوجی اینڈ مائننگ پلوامہ کے اہلکار پر حملہ کرنے کے الزام دو افراد گرفتار - TWO HELD FOR THE ASSAULT IN PULWAMA
اے ایس پی نے کہا کہ تحقیقات کے ذریعے، ہم نقطوں کو جوڑنے اور ذمہ داروں کو پکڑنے میں کامیاب ہوئے۔ اے ایس پی یحییٰ نے کہا کہ ہماری متعدد ٹیموں کی کوششوں کی بدولت کیس 24 گھنٹوں کے اندر حل ہو گیا۔ تاہم پولیس نے جاری تفتیش کے باعث ملزمان کی شناخت ظاہر کرنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم علاقے میں حملے اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے درمیان ممکنہ روابط کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ رہائی پانے والے ہتھیار ڈالنے والے عسکریت پسندوں کی سرگرمی سے پولیس اور ان کے خاندانوں کے درمیان اعتماد کی کمی پیدا ہوتی ہے۔