لکھنؤ: اترپردیش کے وارانسی کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے بدھ کو مختار انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی۔ اترپردیش کی باندہ جیل میں بند مختار انصاری کو بدھ کو آرمس ایکٹ کیس میں سزا سنائی گئی ہے۔ وارانسی کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے منگل کو مختار انصاری کو 36 سال پرانے معاملے میں قصوروار پایا تھا۔
غور طلب ہو کہ وارانسی کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے 36 سالہ جعلی بندوق لائسنس کیس میں مختار انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی ہے، ساتھ ہی عدالت نے 2 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے مختار انصاری کے خلاف سال 1997 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ منگل کو عدالت نے مختار انصاری کو مجرم قرار دیا تھا۔ جبکہ مختار انصاری نے اس معاملے میں راحت کی اپیل کی تھی۔ عدالت نے انہیں کوئی ریلیف نہیں دیا اور عمر قید کی سزا سنائی۔
واضح رہے کہ عدالت نے کہا کہ مختار انصاری پر سنگین الزام تھا۔ 1987 میں انہوں نے جعلی دستخط کرکے ڈبل بیرل بندوق کا لائسنس حاصل کیا تھا۔ اس کے لیے ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کے جعلی دستخط بھی کیے گیے۔ اس معاملے میں اس وقت کے چیف سکریٹری آلوک رنجن اور ضلع مجسٹریٹ نے بھی گواہی دی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے سال 1997 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ جہاں معاملے کی سنوائی کرتے ہوئے وارانسی کی عدالت نے منگل کو مختار انصاری کو مجرم قرار دیا تھا۔