حیدرآباد: پاکستان کو اگلے ماہ ہونے والی چیمپئنز ٹرافی 2025 سے قبل بڑا دھچکا لگا ہے، اوپننگ بلے باز صائم ایوب چھ ہفتوں کے لیے کرکٹ سے باہر ہیں۔ جس کی وجہ سے نوجوان اوپنر صائم ایوب کا آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں کھیلنا مشکوک ہو گیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن فیلڈنگ کرتے ہوئے صائم ایوب کو یہ فریکچر ہوا تھا۔ ٹیم انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کے پہلے دن فیلڈنگ کرتے ہوئے صائم ایوب کا ٹخنہ مڑ گیا تھا۔ ایم آر آئی میں صائم ایوب کے فریکچر کی تصدیق ہوئی ہے۔
صائم ایوب کو صحت یاب ہونے میں کم از کم چھ ہفتے لگیں گے
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ایم آر آئی اسکین کے بعد ڈاکٹروں نے صائم ایوب کو چھ ہفتے آرام کی سفارش کی ہے۔ بورڈ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ صائم ایوب کے دائیں ٹخنے میں فریکچر ہے جسے ٹھیک ہونے میں کم از کم چھ ہفتے لگیں گے۔ صائم نے آسٹریلیا، زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے دورے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین سنچریاں اسکور کیں جن میں جنوبی افریقہ کے خلاف 3-0 سے ون ڈے سیریز جیتنے میں دو سنچریاں بھی شامل ہیں۔
Pakistan opening batter faces long injury lay-off after sustaining injury while fielding in second #SAvPAK Test.#WTC25 | #SAvPAK https://t.co/NLghhgmkCh
— ICC (@ICC) January 4, 2025
صائم ایوب کی جگہ ٹیم میں کس کو شامل کیا جا سکتا ہے؟
صائم ایوب کی انجری کی شدت کو دیکھتے ہوئے اوپنر رواں ماہ کے آخر میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز اور فروری میں جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے خلاف 19 فروری کو پاکستان اور دبئی میں چیمپئنز ٹرافی شروع ہونے سے قبل ایکشن سے باہر ہو جائیں گے۔ ٹرائنگولر ون ڈے سیریز سے باہر ہونے کا بھی امکان ہے۔ صائم ایوب کی جگہ امام الحق کو ٹیسٹ اور فخر زمان کو ون ڈے کے لیے ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
جنوبی افریقہ بمقابلہ پاکستان دوسرا ٹیسٹ
آپ کو بتاتے چلیں کہ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے دوسرے دن جنوبی افریقہ کی ٹیم پہلی اننگز میں 615 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔ ریان رکلیٹن نے ڈبل سنچری، ٹمبا باووما اور کائل ویرین نے سنچریاں سکور کیں۔ رِکلٹن نے 259 رنز کی میراتھن اننگز کھیلی۔ پاکستان کی جانب سے محمد عباس اور سلمان علی آغا نے تین تین جبکہ میر حمزہ اور خرم شہزاد نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ جنوبی افریقہ نے جیت لیا۔ ٹیسٹ سیریز سے قبل جنوبی افریقہ نے 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز 0-2 سے جیتی تھی۔ بارش کی وجہ سے ایک میچ نہیں کھیلا جاسکا جب کہ اس کے بعد پاکستان نے 3 ون ڈے میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کرکے کامیابی حاصل کی۔