ETV Bharat / bharat

چھتیس گڑھ میں صحافی کا قتل، ٹھیکیدار کے سیپٹک ٹینک سے لاش برآمد، وزیر اعلیٰ کا اظہار افسوس - CHHATTISGARH JOURNALIST MURDER

صحافی مکیش نے سڑک کی تعمیر میں کرپشن سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی تھی، جس کے بعد وہ یکم جنوری سے لاپتہ تھے۔

صحافی مکیش چندراکر
صحافی مکیش چندراکر (Photo: ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 4, 2025, 12:21 PM IST

چھتیس گڑھ میں صحافی کی لاش ٹھیکیدار کے سیپٹک ٹینک سے لاش برآمد (ETV Bharat)

بیجاپور: چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ بیجاپور ضلع میں صحافی مکیش چندراکر یکم جنوری کی شام کو اپنے گھر سے لاپتہ ہوگئے۔ اگلے دن دو جنوری کو ان کے بھائی یوکیش چندراکر نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ مکیش کی لاش تین جنوری کی شام کو ایک ٹھیکیدار کے سیپٹک ٹینک سے ملی تھی۔ پولیس نے لوگوں کی مدد سے سیپٹک ٹینک توڑ کر لاش کو باہر نکالا۔ اس دوران ایف ایس ایل ٹیم اور پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر موجود تھے۔ جس جگہ سے لاش برآمد ہوئی وہاں لوگوں کی بڑی بھیڑ بھی جمع ہوگئی۔ بیجاپور اور دنتے واڑہ کے صحافیوں کی بڑی تعداد جائے حادثہ پر جمع تھی۔

پولیس کے مطابق مکیش چندراکر یکم جنوری سے لاپتہ تھے۔ بستر کے آئی جی سندرراج پی نے خود مکیش چندراکر کو جلد ہی ڈھونڈ لینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ پولیس کی ٹیمیں بھی مکیش چندراکر کی مسلسل تلاش کر رہی تھیں۔ اس دوران پولیس نے مکیش کے موبائل کی آخری لوکیشن چیک کی تو ٹھیکیدار کے گھر کے قریب ملی۔ پولیس نے موقعے پر پہنچ کر چیک کیا تو انہیں شبہ ہوا کہ سیپٹک ٹینک میں کسی کی لاش ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ جتیندر یادو نے کہا کہ بیجاپور کے صحافی مکیش چندراکر یکم جنوری سے اپنے گھر سے لاپتہ تھے۔ ان کے بڑے بھائی یوکیش چندراکر نے پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ ہم نے ایک ٹیم بنائی اور انہیں تلاش کرنا شروع کیا۔ تلاش کے دوران آج ان کی لاش چٹن پارہ میں ایک سیپٹک ٹینک سے ملی۔ جس جگہ سے لاش ملی وہ ٹھیکیدار سریش چندراکر کے گھر کے احاطے میں ہے۔ لاش کا پنچنامہ کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھجا جائے گا۔ فرانزک ٹیم بھی جانچ میں مصروف ہے۔ قتل کے سلسلے میں کئی مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور قصورواروں کو کسی بھی صورت بخشا نہیں جائے گا۔

وزیر اعلیٰ سائی کا اظہار افسوس

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ سی ایم وشنو دیو سائی نے صحافی مکیش چندراکر کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی نے کہا کہ 'بیجاپور کے نوجوان اور مخلص صحافی مکیش چندراکر کے قتل کی خبر انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والی ہے۔ مکیش کا جانا صحافت کی دنیا اور سماج کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ اس واقعے کے مجرم کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا۔ مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دینے کی ہدایت دی ہے۔'

قتل کی وجہ کرپشن پر رپورٹ!

مقتول صحافی مکیش کے اہل خانہ نے مقامی تھانے میں ان کی گمشدگی کی شکایت بھی درج کرائی تھی۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یکم جنوری کو ایک نوجوان مکیش چندراکر کو گھر بلانے آیا تھا۔ تب سے مکیش کا موبائل فون بند جا رہا ہے۔ اگر پولیس ذرائع کی مانیں تو مکیش کو اپنے ساتھ لے جانے والا نوجوان اس وقت دہلی میں ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مکیش چندراکر نے سڑک کی تعمیر میں کرپشن سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی تھی جس کی وجہ سے اس کا مقامی ٹھیکیدار کے ساتھ جھگڑا تھا۔

Conclusion:

چھتیس گڑھ میں صحافی کی لاش ٹھیکیدار کے سیپٹک ٹینک سے لاش برآمد (ETV Bharat)

بیجاپور: چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ بیجاپور ضلع میں صحافی مکیش چندراکر یکم جنوری کی شام کو اپنے گھر سے لاپتہ ہوگئے۔ اگلے دن دو جنوری کو ان کے بھائی یوکیش چندراکر نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ مکیش کی لاش تین جنوری کی شام کو ایک ٹھیکیدار کے سیپٹک ٹینک سے ملی تھی۔ پولیس نے لوگوں کی مدد سے سیپٹک ٹینک توڑ کر لاش کو باہر نکالا۔ اس دوران ایف ایس ایل ٹیم اور پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر موجود تھے۔ جس جگہ سے لاش برآمد ہوئی وہاں لوگوں کی بڑی بھیڑ بھی جمع ہوگئی۔ بیجاپور اور دنتے واڑہ کے صحافیوں کی بڑی تعداد جائے حادثہ پر جمع تھی۔

پولیس کے مطابق مکیش چندراکر یکم جنوری سے لاپتہ تھے۔ بستر کے آئی جی سندرراج پی نے خود مکیش چندراکر کو جلد ہی ڈھونڈ لینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ پولیس کی ٹیمیں بھی مکیش چندراکر کی مسلسل تلاش کر رہی تھیں۔ اس دوران پولیس نے مکیش کے موبائل کی آخری لوکیشن چیک کی تو ٹھیکیدار کے گھر کے قریب ملی۔ پولیس نے موقعے پر پہنچ کر چیک کیا تو انہیں شبہ ہوا کہ سیپٹک ٹینک میں کسی کی لاش ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ جتیندر یادو نے کہا کہ بیجاپور کے صحافی مکیش چندراکر یکم جنوری سے اپنے گھر سے لاپتہ تھے۔ ان کے بڑے بھائی یوکیش چندراکر نے پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔ ہم نے ایک ٹیم بنائی اور انہیں تلاش کرنا شروع کیا۔ تلاش کے دوران آج ان کی لاش چٹن پارہ میں ایک سیپٹک ٹینک سے ملی۔ جس جگہ سے لاش ملی وہ ٹھیکیدار سریش چندراکر کے گھر کے احاطے میں ہے۔ لاش کا پنچنامہ کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھجا جائے گا۔ فرانزک ٹیم بھی جانچ میں مصروف ہے۔ قتل کے سلسلے میں کئی مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور قصورواروں کو کسی بھی صورت بخشا نہیں جائے گا۔

وزیر اعلیٰ سائی کا اظہار افسوس

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ سی ایم وشنو دیو سائی نے صحافی مکیش چندراکر کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی نے کہا کہ 'بیجاپور کے نوجوان اور مخلص صحافی مکیش چندراکر کے قتل کی خبر انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والی ہے۔ مکیش کا جانا صحافت کی دنیا اور سماج کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ اس واقعے کے مجرم کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا۔ مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دینے کی ہدایت دی ہے۔'

قتل کی وجہ کرپشن پر رپورٹ!

مقتول صحافی مکیش کے اہل خانہ نے مقامی تھانے میں ان کی گمشدگی کی شکایت بھی درج کرائی تھی۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یکم جنوری کو ایک نوجوان مکیش چندراکر کو گھر بلانے آیا تھا۔ تب سے مکیش کا موبائل فون بند جا رہا ہے۔ اگر پولیس ذرائع کی مانیں تو مکیش کو اپنے ساتھ لے جانے والا نوجوان اس وقت دہلی میں ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مکیش چندراکر نے سڑک کی تعمیر میں کرپشن سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی تھی جس کی وجہ سے اس کا مقامی ٹھیکیدار کے ساتھ جھگڑا تھا۔

Conclusion:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.