نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوران منموہن کی صحت نازک تھی، اس کے باوجود انھوں نے انتخابات کے دوران مرکز کی مودی حکومت پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے اپنے جانشین نریندر مودی پر انتخابی مہم کے دوران نفرت انگیز تقریریں کرکے عوامی گفتگو کے وقار اور وزیر اعظم کے دفتر کی کشش کو کم کرنے کا الزام لگایا تھا۔
یکم جون کو لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے سے پہلے پنجاب میں ووٹروں سے ایک اپیل میں منموہن سنگھ نے زور دے کر کہا تھا کہ صرف کانگریس ہی ترقی پر مبنی ترقی پسند مستقبل کو یقینی بنا سکتی ہے جہاں جمہوریت اور آئین کی حفاظت کی جائے گی۔
کانگریس کے سینئر لیڈر نے بی جے پی حکومت پر اگنی پتھ اسکیم کو لے کر بھی زبردست تنقید کی تھی۔ انھوں نے اس اسکیم کو ایک غلط تصور قرار دیتے ہوئے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔
منموہن سنگھ نے پنجاب کے ووٹروں کے نام اپنے آخری خط میں کہا تھا کہ، بی جے پی سمجھتی ہے کہ حب الوطنی، بہادری اور خدمت کی قیمت صرف چار سال ہے۔ یہ ان کی جعلی قوم پرستی کو ظاہر کرتا ہے۔ کانگریس نے سنگھ کا خط 30 مئی کو میڈیا میں جاری کیا تھا۔
سنگھ نے کہا تھا کہ جو لوگ باقاعدہ بھرتی کے لیے تربیت حاصل کرتے ہیں، انہیں مودی حکومت نے بری طرح سے دھوکہ دیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا تھا، پنجاب کا نوجوان، کسان کا بیٹا، جو مسلح افواج کے ذریعے مادر وطن کی خدمت کا خواب دیکھتا ہے، اب صرف چار سال کے لیے بھرتی ہونے کے بارے میں دو بار سوچ رہا ہے۔ اگن ویر اسکیم قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ لہذا کانگریس پارٹی نے اس اسکیم کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔