سری نگر: کشمیر میں شدید برف باری کے بعد، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتے کے روز مکینوں کو یقین دلایا کہ بجلی کی فراہمی بحال کرنے اور برف سے ڈھکی سڑکوں کو صاف کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ عمر نے سوشل میڈیا پر برف باری کی وجہ سے ہونے والی رکاوٹوں کے بارے میں معلومات دیں۔ اس کے علاوہ ان مسائل پر قابو پانے کے لیے حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی۔ مقامی حکام برف باری کی وجہ سے متاثر ہونے والی بجلی کی فراہمی اور دیگر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عبداللہ نے کہا، 'کشمیر کے علاقے میں بہت سے بجلی کے فیڈر اس وقت بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 132 کے وی اور 220 کے وی کا ہائی وولٹیج سسٹم ٹھیک ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 90 فیصد سے زیادہ متاثر ہونے والے فیڈرز کے آج شام تک مکمل طور پر کام کرنے کی توقع ہے۔ 'میں صورتحال کی نگرانی کے لیے پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم کے ساتھ باقاعدگی سے رابطے میں ہوں۔'
پی ڈی ڈی کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال کرنے کے لیے دن رات کام کر رہی ہیں۔ دریں اثنا، سری نگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) نے بڑے پیمانے پر برف ہٹانے کا آپریشن شروع کیا۔ اس کے تحت کئی وارڈوں میں 40 سے زائد آلات تعینات کیے گئے تھے۔ ایس ایم سی کمشنر ڈاکٹر اویس احمد نے کہا، 'برف ہٹانے والی مشینیں ترجیحی سڑکوں کو صاف کرنے میں مصروف ہیں، خاص طور پر اسپتالوں کی طرف جانے والی سڑکوں اور رابطے کے بڑے راستوں کو۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر کام کی نگرانی کی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اہم روٹ پر نقل و حرکت ہموار رہے۔
انہوں نے مزید کہا، 'رہائشی کالونیوں کے اندر 2000 سے زیادہ گلیوں کو لوگوں اور مشینوں کی مدد سے صاف کیا جا رہا ہے۔ برف ہٹانے کا کام مرحلہ وار کیا جا رہا ہے۔ پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور اگلے مرحلے پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ضروری سامان سے لیس گراؤنڈ عملہ صبح 5 بجے سے ڈیوٹی پر ہے تاکہ گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی آسانی سے نقل و حرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔