مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔ آج 20 نومبر کو مہاراشٹر 288 اور جھارکھنڈ میں 38 سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ مہاراشٹر میں شرد پوار، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، ان کے پیشرو ادھو ٹھاکرے، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور دیویندر فڑنویس جیسے کئی سینئر رہنماؤں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ دوسری طرف جھارکھنڈ کے لوگ بھی دوسرے اور آخری مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔ یہاں مقابلہ حکمراں انڈیا اتحاد اور این ڈی اے کے درمیان ہے۔
مہاراشٹر میں پولنگ شروع ہونے کی ابتدائی ساعتوں میں ناگپور آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے اپنا ووٹ ڈالا۔ ووٹ ڈالنے کے بعد انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ووٹ ڈالنا شہری کا فرض ہے۔ ہر شہری کو یہ فرض ادا کرنا چاہیے۔ میں اتراکھنڈ میں تھا، لیکن کل رات یہاں ووٹ ڈالنے کے لیے آیا۔ سب کو ووٹ دینا چاہیے۔
وہیں جھارکھنڈ میں بھی ووٹنگ جاری ہے۔ صبح سے پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ جھارکھنڈ میں 81 اسمبلی سیٹوں میں سے بچی ہوئی بچی ہوئی 38 سیٹوں کے لیے دوسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ ہو رہی ہے۔
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024
مہاراشٹر میں 288 سیٹوں پر 4,136 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ مہاراشٹر میں مقابلہ زیادہ تر دو اتحادوں کے بیچ ہے۔ بی جے پی، اجیت پوار کی این سی پی اور ایکناتھ شندے کی شیوسینا کے اتحاد مہاوتی کا مقابلہ اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی اتحاد سے ہے جس میں ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا، شرد پوار کی این سی پی اور کانگریس شامل ہے۔
اسمبلی کی 288 نشستوں میں سے 234 عام زمرہ میں آتی ہیں جب کہ 29 درج فہرست ذاتوں (ایس سی) اور 25 درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے لیے مختص ہیں۔ یہاں 52,789 مقامات پر 1,00,186 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے جس میں 42,604 پولنگ اسٹیشن شہری علاقوں میں اور 57,582 پولنگ اسٹیشن دیہی علاقوں میں بنائے گئے ہیں۔ ان میں سے 299 پولنگ سٹیشنز معذور افراد (PwD) کے زیر انتظام ہیں۔
اپ ڈیٹ شدہ ووٹر لسٹ کے مطابق مہاراشٹر میں تقریباً 9.7 کروڑ (97 ملین) ووٹرز ہیں۔ اس میں 4.97 کروڑ مرد اور 4.66 کروڑ خواتین ووٹرز شامل ہیں جب کہ 1.85 کروڑ نوجوان ووٹر (18-29) ہیں، جن میں 20.93 لاکھ نوجوان پہلی بار ووٹ دینے جا رہے (18-19) ہیں۔
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024 کے دوسرے آخری مرحلے کے لیے آج ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس مرحلے میں 38 سیٹوں پر سی ایم ہیمنت سورین سمیت 528 امیدواروں کی قسمت داؤ پر لگی ہے۔ جھارکھنڈ میں جے ایم ایم، کانگریس، آر جے ڈی اور سی پی آئی ایم پر مشتمل انڈیا اتحاد کا مقابلہ این ڈی اے سے ہے جس میں بی جے پی، اے جے ایس یو اور جے ڈی یو جیسی جماعتوں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ووٹنگ کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ لوگ بلاخوف و خطر ووٹ ڈال سکیں۔