ناگرکرنول: تلنگانہ کے ناگرکرنول ضلع میں سنیچر کو زیر تعمیر سری شیلم لیفٹ بینک کینال (SLBC) ٹنل پروجیکٹ میں حادثے میں پھنسے مزدوروں کو بچانا بہت مشکل ثابت ہو رہا ہے۔ سرنگ میں کمر تک کیچڑ ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں دقتیں آ رہی ہیں۔ واضح رہے کہ سنیچر کو سرنگ کی چھت گر گئی جس کی وجہ سے آٹھ مزدور 14 کلومیٹر اندر پھنس گئے۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں اور دیگر ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہیں لیکن انہیں ابھی تک کامیابی نہیں ملی ہے۔
" no chance to go inside tunnel": rescue efforts at srisailam hit a roadblock
— ANI Digital (@ani_digital) February 23, 2025
read @ANI Story | https://t.co/Rqku9OfDO9#Srisailam #TunnelCollapse pic.twitter.com/efWI8koAsM
پھنسے ہوئے مزدوروں کا تعلق پنجاب، جموں و کشمیر، جھارکھنڈ اور اتر پردیش سے ہے۔ وہیں 42 مزدور بحفاظت باہر نکلنے میں کامیاب رہے جن میں سے دو زخمی ہیں جنہیں فوری طور پر علاج کے لیے مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
ایس ایل بی سی ٹنل پراجیکٹ کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے صرف چار روز قبل تعمیراتی کام دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ ہفتہ کی صبح امرآباد منڈل میں ڈومل پینٹا کے قریب پیش آیا۔ انہوں نے بتایا کہ صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب مٹی کا ملبہ گرنا شروع ہوا جس سے پہلی شفٹ میں کام کرنے والے 50 مزدوروں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ حادثے کے بعد 42 مزدور بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہو گئے جب کہ آٹھ مزدور اندر پھنس گئے۔
#WATCH | Nagarkurnool, Telangana: SDRF, NDRF and other rescue teams, along with officials from Singareni Collieries, return after inspecting the collapsed portion of the Srisailam Left Bank Canal (SLBC) tunnel, in which at least eight workers are feared trapped. pic.twitter.com/qun7EZWPc9
— ANI (@ANI) February 22, 2025
این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیموں کو ریسکیو آپریشن کے لیے تعینات کیا گیا ہے جب کہ ہندوستانی فوج کی ایک انجینئر رجمنٹ، جو سکندرآباد میں انفنٹری ڈویژن کا حصہ ہے، کو بچاؤ کی کوششوں میں مدد کے لیے ایک کھدائی کرنے والے ڈوزر کے ساتھ اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ہے۔
تلنگانہ کے چیف سکریٹری کی درخواست پر فوج نے فوری طور پر اپنی انجینئر ٹاسک فورس (ای ٹی ایف) کو ریسکیو آپریشن کے لیے متحرک کر دیا جس میں ماہر انجینئرنگ ٹیمیں، آرمی میڈیکل کور کی فیلڈ ایمبولینس سے ایک طبی دستہ (ایک ایمبولینس کے ساتھ) اور تین اعلیٰ صلاحیت کے پمپنگ سیٹ اور بکتر بند نلی شامل ہیں۔
ٹاسک فورس کمانڈر جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیوں کو مربوط کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، انجینئرز اور آلات کے ماہرین پر مشتمل ایک ریسکیو ٹیم بھاری مشینری کے ساتھ اسٹینڈ بائی پر ہے، جس میں ایک سائز II BD80 ڈوزر، JCB اور SSL تین ٹاٹرا ٹرکوں پر لدا ہوا ہے۔
PM Narendra Modi called Telangana CM Revanth Reddy and discussed the rescue of personnel at the SLBC tunnel. PM assured all help and assistance in the rescue efforts. https://t.co/aOshSRCTtU pic.twitter.com/e6qqXFFm8p
— ANI (@ANI) February 22, 2025
پی ایم مودی نے ریسکیو آپریشن کی جانکاری لی
دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے وزیر اعلی ریونت ریڈی سے فون پر بات کی اور ایس ایل بی سی سرنگ میں پھنسے لوگوں کو بچانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ پی ایم مودی نے بچاؤ کی کوششوں میں ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔
فوج اور این ڈی آر ایف طلب
قبل ازیں تلنگانہ کے وزراء اتم کمار ریڈی اور جوپلی کرشنا راؤ نے موقعے پر صورتحال کا جائزہ لیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ سرنگ میں پھنسے مزدوروں کی حفاظت کے لیے حکومت تمام اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم آٹھ افراد کی جان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سرنگ میں پھنسے لوگوں کا تعلق اتر پردیش، پنجاب، جموں و کشمیر اور جھارکھنڈ سے ہے۔ ان میں ایک پروجیکٹ انجینئر، ایک فیلڈ انجینئر، چار مزدور اور دو بورنگ مشن آپریٹرز شامل ہیں۔ وزیر نے کہا کہ انہوں نے فوج سے بھی رابطہ کیا ہے۔ وہیں رات میں فوج جائے وقوع پر پہنچ گئی ہے۔ این ڈی آر ایف کی تین ٹیمیں بھی موقعے پر پہنچ گئی ہیں۔
Nagarkurnool, Telangana: Visuals of the collapsed portion of the Srisailam Left Bank Canal (SLBC) tunnel, in which at least eight workers are feared trapped. Rescue teams that went to inspect the site have returned due to their inability to go further inside, where at least eight… pic.twitter.com/ndiC3xwKPg
— ANI (@ANI) February 22, 2025
اتم کمار ریڈی نے کہا کہ "بائیں سرنگ میں چار دن پہلے کام شروع ہوا تھا۔ سرنگ میں پھنسے لوگوں کے لیے وینٹیلیشن کا کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہیں باہر نکالنا ایک چیلنج ہے کیونکہ وہ 14 کلومیٹر اندر پھنسے ہوئے ہیں۔"
ایس ایل بی سی ٹنل پروجیکٹ کا مقصد خشک سالی کے شکار نلگنڈہ ضلع کو سری شیلم پراجکٹ کے بیک واٹر سے پانی نکال کر آبپاشی اور پینے کا پانی فراہم کرنا ہے۔
چیف منسٹر ریونت ریڈی کا اظہارِ افسوس
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے ایس ایل بی سی ٹنل میں حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ بچاؤ کاموں کو ترجیح دیں۔ ایک بیان میں، تلنگانہ کے سی ایم او نے کہا کہ چیف منسٹر نے ٹنل کی چھت کے گرنے کی اطلاع ملنے کے فوراً بعد عہدیداروں کو الرٹ کیا۔ اس واقعے میں کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ضلع کلکٹر، ایس پی، فائر سرویس ڈپارٹمنٹ ہائیڈرا کو فوری طور پر موقعے پر پہنچنے اور اقدامات کرنے کا حکم دیا۔
اس دوران ریاستی وزیر اتم کمار ریڈی ایک خصوصی ہیلی کاپٹر میں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور محکمہ آبپاشی کے مشیر آدتیہ ناتھ داس کے ساتھ ریسکیو آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں۔
مرکزی وزیر کشن ریڈی نے بھی اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور سرنگ کی چھت گرنے کی وجہ کے بارے میں حکام سے جواب طلب کیا۔ انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ وہ پھنسے ہوئے کارکنوں کو بحفاظت باہر نکالیں اور زخمیوں کو مناسب علاج فراہم کریں۔