حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کی مکمل تصویر چار جون کو ملک کے سامنے آ جائے گی۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ووٹوں کی گنتی کا عمل کیسے مکمل ہوتا ہے؟
- گنتی صبح 8 بجے شروع ہوگی
صبح آٹھ بجے ڈی ایم کی نگرانی میں ای وی ایم کو اسٹرانگ روم سے کاؤنٹنگ ہال تک لے جایا جاتا ہے۔ اس دوران سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات ہوتے ہیں۔ شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے الیکشن کمیشن ای وی ایم مشینوں کو اسٹرانگ روم سے کاؤنٹنگ ہال تک لانے کے لیے پارٹیوں کے پولنگ ایجنٹس کو بھی شامل کرتا ہے۔ یہ سارا عمل نہایت صاف ستھرے طریقے سے انجام دیا جاتا ہے۔
- کاؤنٹنگ ہال میں کل 14 میز لگائے جاتے ہیں
لوک سبھا انتخابات کے لیے کاؤنٹنگ ہال میں کل 14 میزیں لگائی جاتی ہیں۔ بعض مقامات پر ان کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ جبکہ اسمبلی انتخابات کے لیے سات میزیں لگائی جاتی ہیں۔ یہ تمام میزیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوتی ہیں۔ ووٹوں کی گنتی ٹھیک صبح آٹھ بجے شروع ہو جاتی ہے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے مقرر کردہ ریٹرننگ آفیسر اس کی نگرانی کرتا ہے۔ پوسٹل بیلٹس کی گنتی ریٹرننگ افسر کی نگرانی میں ہوتی ہے۔ ای وی ایم ووٹوں کی گنتی اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر کی نگرانی میں کی جاتی ہے۔ سب سے پہلے پوسٹل بیلٹ کھولا جاتا ہے اور ان کی گنتی شروع کی جاتی ہے۔ ان کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ای وی ایم کا نمبر آتا ہے۔ پوسٹل بیلٹ کی گنتی پہلے مرحلے میں مکمل کی جاتی ہے۔
- ایجنٹوں کے سامنے ای وی ایم کھولی جاتی ہیں
ووٹوں کی گنتی کو ٹھیک طرح سے انجام دینے کے لیے الیکشن کمیشن نے تمام جماعتوں کے کاؤنٹنگ ایجنٹس کے سامنے گنتی کے انتظامات کیے ہیں۔ ایجنٹوں کو ای وی ایم سے دور رکھا جاتا ہے۔ اس کے لیے بیریکیڈنگ کا انتظام کیا جاتا ہے تاکہ ایک خاص فاصلے پر وہ گنتی کے پورے عمل کو دیکھ کر اسے نوٹ کر سکیں۔ جیسے ہی ای وی ایم پر ووٹوں کی گنتی مکمل ہوتی ہے، اس کے اعداد و شمار بھی ان ایجنٹوں کو بتائے جاتے ہیں۔ جب ریٹرننگ آفیسر پورے چکر کے اعداد و شمار ریکارڈ کرتا ہے تو وہ یہ جانکاری ان کاؤنٹنگ ایجنٹوں کو دیتا ہے۔ اس طرح ہر ووٹ کی معلومات ان ایجنٹوں کے پاس رہتی ہیں۔ تمام راؤنڈ مکمل ہونے کے بعد جیت اور ہار کے کل اعداد و شمار جاری کیے جاتے ہیں۔ یہ ایجنٹ اس ڈیٹا کو اپنے ریکارڈ شدہ ڈیٹا سے ملاتے ہیں۔ کسی اعتراض کی صورت میں آپ ریٹرننگ آفیسر یا الیکشن آفیسر سے بھی شکایت کر سکتے ہیں۔
- ہر راؤنڈ میں ایک ساتھ کتنی ای وی ایم کھولی جاتی ہیں؟
الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی گنتی کے لیے راؤنڈز کے انتظامات کیے ہیں۔ پوسٹل بیلٹ پہلے راؤنڈ میں شمار کیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد ای وی ایم کھولنے کا وقت آتا ہے۔ ایک راؤنڈ میں 14 میزوں پر ایک ساتھ 14 ای وی ایم مشینیں کھولی جاتی ہیں۔ جب ان تمام مشینوں کی گنتی مکمل ہو جاتی ہے تو پہلا راؤنڈ مکمل ہو جاتا ہے۔ اگر پولنگ بوتھ کی تعداد زیادہ ہے تو ان کی تعداد بھی بڑھ سکتی ہے۔
- جیت اور ہار کی تصویر کتنے راؤنڈ میں واضح ہوتی ہے؟
یہ اس سیٹ پر ہونے والی ووٹنگ پر منحصر ہے۔ اگرچہ کئی سیٹوں پر نتائج آٹھ سے دس راؤنڈ میں معلوم ہوتے ہیں، لیکن کئی سیٹیں ایسی ہیں جہاں زیادہ ووٹنگ کی وجہ سے وقت لگتا ہے۔ بعض مقامات پر 100 سے زائد راؤنڈز تک گنتی جاری رہتی ہے۔ ایسی حالت میں مکمل تصویر صاف ہونے میں 60-70 سے زیادہ راؤنڈ لگتے ہیں۔ کئی بار نتائج آخری راؤنڈ میں الٹ بھی جاتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے گنتی کے پورے عمل کو انتہائی صاف ستھرا انداز میں تیار کیا ہے۔
- وی وی پی ای ٹی سلپس کیسے ملاتے ہیں؟