لکھنؤ: قنوج میں پارٹی کارکن سمیلن سے خطاب کرنے کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے یادو نے منگل کو عاپ ایم پی سنجے سنگھ کو ضمانت دئیے جانے کے سوال پر کہا'مجھے امید ہے کہ دھیرے دھیرے اس ملک کی عدالت سب کو رہا کر دے گی اور جیت سچ کی ہوگی۔ بی جے پی نے ای۔ ڈی، سی بی آئی اور سرکاری ایجنسیوں کا ڈر دکھا کر اور دباؤ بنا کر چندہ وصولی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جےپی حکومت انڈیا اتحاد سے گھبرائی ہوئی ہے۔ اپوزیشن لیڈروں پر فرضی مقدے لگا کر بدنام کیا جارہا ہے۔ ہم سبھی کو عدالت سے امید ہے۔ عدالت سچ کا ساتھ دے گی۔ دھیرے دھیرے سبھی لیڈر چھوٹ جائیں گے۔ بی جے پی حکومت نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین، ایس پی جنرل سکریٹری محمد اعظم خان اور ان کے کنبے اور ایس پی ایم ایل اے عرفان سولنکی کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا ہے۔ اپوزیشن کی آواز دبانے کے لئے انتقام کے جذبے سے ان لیڈروں کو جیل بھیجا جارہا ہے۔ اس بار لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کی ناانصافی اور جھوٹے مقدمات کے خلاف ووٹ ڈالے جائیں گے۔
ایس پی صدر نے کہا کہ اس بار کا لوک سبھا الیکشن بی جے پی کی چندہ وصولی، بڑھی مہنگائی، بے روزگار کے خلاف ہوگا۔ بی جے پی حکومت میں بدعنوانی شباب پر ہے۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ڈر دکھا کر وصولی کی جارہی ہے۔ بی جے پی نے ڈر دکھا کر الکٹورل بانڈ کے نام پر تمام کمپنیوں سے وصولی کی۔ کسی سے ایک ہزار کروڑ روپئے تو کسی سے پانچ سو کروڑ روپئے تو کسی سے 400 کروڑ روپئے کی وصولی کی۔
یہی نہیں بی جے پی کے لوگوں نے کورونا ویکسین بنانے والی کمپنی سے بھی چندہ وصول لیا۔ وصولی کا انکشاف ہوا تو دھیان ہٹانے کے لئے بی جے پی حکومت نے اپوزیشن لیڈروں کو گرفتار کرایا۔
یادو نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے بدعنوانی اور لوٹ کے نئے نئے طریقے تلاش کئے ہیں۔ اس حکومت میں 10مسابقہ جاتی امتحانات کے پیپر لیک ہوئے ہیں۔ بی جے پی حکومت نے مسابقہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے نوجوان کو دھوکہ دیا ہے۔ بی جے پی کی نیت نوکری دینے کی نہیں ہے۔