چندی گڑھ: بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کا جیل کے اندر انٹرویو کا معاملہ ہر کسی کو چونکا دینے والا تھا۔ اب پنجاب حکومت اس معاملے میں ایکشن میں آ گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے معاملے میں قصوروار پائے گئے افسران اور ملزمین کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔
سات اہلکاروں کے خلاف کارروائی
درحقیقت پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے ڈیوٹی کے دوران لاپرواہی برتنے والے سات افسران اور ملازمین کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ یہ احکامات ریاستی محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری گورکیرت کرپال سنگھ نے جمعہ کی رات جاری کیے۔ جن افسران اور ملازمین کو معطل کیا گیا ہے ان میں ڈی ایس پی سے لے کر ہیڈ کانسٹیبل تک کے افسران شامل ہیں۔
پنجاب حکومت نے ایکشن لے لیا
آپ کو بتا دیں کہ جانچ کے بعد ایس آئی ٹی نے راجستھان پولیس کو ثبوت دیا تھا کہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کا انٹرویو اس وقت لیا گیا تھا جب وہ جے پور سنٹرل جیل میں بند تھا۔ اس کے بعد جے پور میں مقدمہ درج کیا گیا۔ بعد میں جے پور میں تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ لارنس بشنوئی کا انٹرویو اس وقت ہوا تھا جب وہ پنجاب کی جیل میں بند تھے۔ اسی بنیاد پر اب پنجاب حکومت نے یہ کارروائی کی ہے۔
معطل پولیس اہلکاروں کے نام
1۔ ڈی ایس پی گرشیر سنگھ (امرتسر میں مقیم 9ویں بٹالین)
2۔ ڈی ایس پی سمر ونیت