سری نگر (پرویز الدین): کشمیر میں 40 دنوں پر محیط سردیوں کا بادشاہ "چلہ کلاں" 29 اور 30 جنوری کی درمیان شب رخصت ہوا۔ اس مرتبہ اگرچہ چلہ کلاں کے دوران پہاڑی علاقوں میں بھاری برفباری ہوئی جب کہ میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی برفباری درج کی گئی تاہم چلہ کلاں کے دوران مجموعی طور پر موسم خشک رہا اور دن بھر ہلکی دھوپ دیکھنے کو ملی ۔
40 روزہ چلہ کلاں کے سخت ترین سردی کے ایام کے بعد اب وادی کشمیر کے لوگوں کو یکم مارچ تک "چلہ خورد" اور" چلہ بچہ" کا سامنا کرنا پڑے گا۔یہ چلہ کلاں زیادہ پریشان کن نہیں رہا۔ پہاڑی علاقوں میں بھاری سے درمیانہ درجے کی برفباری ریکارڈ کی گئی جبکہ میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی برفباری ہوئی۔اگرچہ چلہ کلاں کا بیشتر حصے خشک ہی رہے تاہم اس دورانیہ میں رات کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
اور ٹھیٹھرتی سردی کا راج برابر جاری رہا اور گرمائی دارالحکومت سرینگر میں اس چلہ کلاں کے دوران شبانہ درجہ حرارت منفی 8.5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جو کہ گزشتہ برسوں میں سرینگر میں دسمبر کے مہینے میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا کم ترین درجہ حرارت تھا۔سرینگر میں سال 1974 کے ماہ دسمبر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.3 ڈگری اور 13 دسمبر سال 1964 کو شبانہ درجہ حرارت منفی 12.8 ڈگری درج کیا گیا ۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ اس سے قبل بھی "چلہ کلاں" خشک رہا ۔البتہ رواں سیزن کے دوران یہ دورانیہ خشک رہنے کے نتیجے میں یہاں کے آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں کافی کمی واقع ہوئی ۔جس سے لوگوں خاص کر کسان طبقے میں خدشات پیدا ہوئے ہیں۔
محکمے موسمیاتی کے مطابق جنوری کے وسط میں دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 15 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے تقریباً 8 ڈگری زیادہ ہے۔ بارشوں کی بھی شدید کمی رہی۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ وادی میں صرف 25 سے 30 فیصد بارشیں اور برف باری ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ دن کا درجہ حرارت دو ہندسوں میں رہا ہے جس کی وجہ سے پہلے سے ہی بہار جیسا موسم پیدا ہو رہا ہے۔
سرینگر میں محکمے موسمیات کے انچارج ڈائریکٹر مختار احمد کے مطابق چلہ کلاں میں دن کے درجہ حرارت میں اضافے کے نتیجے میں طویل خشک سالی ہے۔ سردی کے سخت ترین 40 روزہ چلہ کلاں کے دوران درجہ حرارت میں اضافہ خشکی اور صاف آسمان کی وجہ سے ہوا ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں مغربی ہواؤں کے داخل ہونے کے پیش نظر29 جنوری سے 31 فروری تک کو وادی کے بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی برفباری یا بارش ہوسکتی ہے جبکہ یکم فروری سے 5 فروری تک کہیں کہیں پر ہلکی برفباری یا بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر کے لوگ چشموں کا پانی استعمال کرنا بند کر دیں، حکومت کی ہدایت، جانچ میں بیکٹیریا کا انکشاف
ادھر 29 اور 30 کی درمانی شب سرینگر میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.1 ڈگری سیلسس ریکارڈ کیا گیا۔سیاحتی مقام پہلگام میں منفی 4.3 ڈگری جبکہ گلمرگ میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.6 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں سخت سردی کے 40 دنوں پر محیط "چلہ کلاں" کے بعد سردیوں کا دوسرا اور تسرا مرحلہ شروع ہورہا۔ جس میں 20 روزہ" چلہ خورد" اور 10 روز "چلہ بچہ" شامل ہیں۔