راج نندگاؤں: جین مذہب کے مشہور منی آچاریہ ودیا ساگر مہامونیراج کا چھتیس گڑھ کے راج ناندگاؤں ضلع میں واقع ڈونگر گڑھ میں انتقال ہوگیا۔ اس خبر سے پوری جین برادری میں سوگ کی لہر ہے۔ دگمبر جین پیروکاروں میں بھگوان کے طور پر پوجے جانے والے ودیا ساگر نے اتوار کی صبح تقریباً 2.30 بجے ڈونگر گڑھ کے چندراگیری تیرتھ علاقے میں آخری سانس لی۔ ان کی عمر 77 برس تھی۔ کچھ دنوں سے طبیعت ناساز رہنے کے باوجود انہوں نے سادھنا کا سلسلہ منقطع نہیں کیا اور سمادھی کی غرض سے پچھلے دو دنوں سے کھانا اور پانی ترک کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ جین مذہب میں ایک رسم کے مطابق کھانا پینا چھوڑ کر جان دینے کی متنازع روایت رائج ہے جسے سنتھارا کہا جا تا ہے۔
چندر گیری تیرتھ کشیترہ کے منتظمین کے مطابق آچاریہ کی آخری رسومات ڈونگر گڑھ میں ادا کی جائیں گی۔ سمادھی کے وقت ان کے ساتھ جین بابا یوگ ساگر، سمتاساگر، پرساد ساگر سنگھا کے ساتھ موجود تھے۔ آچاریہ کی طرف سے شروع کیے گئے ہزاروں برہمچاری بھیا اور دیدیاں بھی چندر گیری میں موجود ہیں۔
- پی ایم مودی کی تعزیت
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ آچاریہ ودیا ساگر کا انتقال ملک کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، لوگوں میں روحانی بیداری کے لیے ان کی گرانقدر کوششوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ مودی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ آچاریہ 108 ودیا ساگر کا انتقال ملک کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ لوگوں میں روحانی بیداری کے لیے ان کی گراں قدر کاوشیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ زندگی بھر وہ غریبی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ معاشرے میں صحت اور تعلیم کے فروغ میں مصروف رہے۔ میری یہ خوش قسمتی ہے کہ مجھے مسلسل اس کا آشیرواد ملتا رہا۔