نئی دہلی: ہندوستانی سیاست میں خواتین کی شرکت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ خواتین نے آزادی کے بعد سے ہندوستانی سیاست میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ موجودہ دور میں بھی خواتین ہندوستانی سیاست میں کافی آگے ہیں۔ ہندوستان میں وقت کے ساتھ ساتھ سیاست میں خواتین کی صورتحال پہلے سے بہتر ہو گئی ہے۔ لیکن سیاسی اداروں میں ان کی نمائندگی، انتخابی عمل میں شرکت اور پالیسی سازی پر ان کا اثر و رسوخ اب بھی مردوں جیسا نہیں ہے۔ گزشتہ سال ہی مرکزی حکومت نے خواتین کی سیاست میں شمولیت کو مزید بڑھانے اور یقینی بنانے کے لیے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں ویمن پاور ایکٹ لایا ہے۔
اس سے ہندوستانی سیاست میں خواتین کے کردار میں اور بھی اضافہ ہوگا۔ بھارتی پارلیمنٹ میں خواتین کی شرکت میں بھی گزشتہ چند سالوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں، فی الحال خواتین کے پاس لوک سبھا میں تقریباً 14 فیصد اور راجیہ سبھا میں تقریباً 11 فیصد سیٹیں ہیں۔ تاہم ملک میں خواتین کی تعداد کو دیکھا جائے تو یہ تعداد بہت کم ہے۔
خواتین کا عالمی دن دنیا بھر میں 8 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن تعلیم، تربیت، ملازمت، تنخواہ، اعزازیہ، سیاست، سائنس اور دیگر شعبوں میں خواتین کی برابری کے لیے آواز اٹھانے کا دن ہے۔ آج ہم آپ کو ہندوستانی سیاست سے وابستہ ایسی ہی خواتین کے بارے میں بتائیں گے، جنہوں نے سیاست میں ایک خاص مقام حاصل کیا ہے۔
سونیا گاندھی:
سونیا گاندھی کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ وہ انڈین نیشنل کانگریس کی سب سے طویل خدمت کرنے والی صدر تھیں۔انہوں نے اپنے شوہر اور ہندوستان کے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے سات سال بعد 1998 میں پارٹی لیڈر کا عہدہ سنبھالا اور 22 سال تک خدمات انجام دیتے ہوئے 2017 تک اس عہدے پر فائز رہیں۔
مایاوتی:
اس وقت مایاوتی بھارت کی سب سے طاقتور دلت رہنما ہیں۔ اتر پردیش کی چار بار وزیر اعلیٰ رہنے والی، ان کا تعلق جاٹاو ذات سے ہے، جو درج فہرست ذاتوں اور برادریوں میں سب سے زیادہ ہے۔ یوپی کے سیاسی منظر نامے پر ان کے طاقتور اثر و رسوخ کو ملک کے تمام سیاسی لیڈران اور عام عوام نے قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے۔
ممتا بنرجی:
مغربی بنگال کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی جو کہ ممتا دیدی کے نام سے مشہور ہیں، نے ریاست میں بائیں محاذ کی 34 سالہ حکومت کو بے دخل کر دیا۔ وہ ملک کی پہلی خاتون ریلوے وزیر بھی تھیں۔ 1997 میں، انہوں نے مغربی بنگال میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے بائیں بازو کی مخالف پارٹی ترنمول کانگریس کی بنیاد رکھی۔
نرملا سیتارامن:
نرملا سیتا رمن نے سال 2008 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ 2014 تک بھارتیہ جنتا پارٹی کی قومی ترجمان تھیں۔ سال 2014 میں سیتا رمن کو وزیر مملکت کے طور پر نریندر مودی کابینہ میں شامل کیا گیا تھا۔ 30 مئی 2019 کو نرملا سیتارامن نے وزیر خزانہ کی ذمہ داری سنبھالی۔ 3 ستمبر 2017 سے مئی 2019 تک سیتا رمن ملک کے وزیر دفاع کے عہدے پر فائز رہیں۔ اس کے بعد مئی 2019 کے مہینے میں انہیں مودی حکومت کے دوسرے دور میں وزیر خزانہ کا عہدہ ملا۔ سیتا رمن اندرا گاندھی کے بعد وزیر دفاع کے عہدے پر فائز ہونے والی ملک کی دوسری خاتون تھیں اور پہلی کل وقتی خاتون وزیر دفاع تھیں۔