ETV Bharat / international

کیف میں امریکی سفارتخانہ ممکنہ روسی فضائی حملے کی وارننگ ملنے کے بعد بند - RUSSIA UKRAINE WAR

امریکہ نے یوکرین میں اپنا سفارتخانہ عارضی طور پر بند کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ روسی فضائی حملے کی خفیہ اطلاع ملی ہے۔

کیف میں امریکی سفارتخانہ
کیف میں امریکی سفارتخانہ (@USEmbassyKyiv)
author img

By AP (Associated Press)

Published : Nov 20, 2024, 3:13 PM IST

کیف، یوکرین: روس۔یوکرین جنگ میں اضافے کے خدشات کے درمیان، امریکہ کو 20 نومبر کو ممکنہ بڑے پیمانے پر فضائی حملے کے بارے میں خفیہ اطلاع ملی ہے۔ جس کے بعد امریکہ نے کیف میں اپنا سفارت خانہ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کیف میں امریکی سفارت خانے نے کہا کہ، اسے بدھ کو ممکنہ طور پر روسی فضائی حملے کی وارننگ موصول ہوئی ہے اور احتیاط کے طور پر اسے بند کر دیا جائے گا۔۔" سفارت خانے نے یوکرین میں امریکی شہریوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ ممکنہ فضائی حملے کی وارننگ کے لیے تیار رہیں اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

ایک بیان میں، سفارت خانے نے ملازمین کو پناہ دینے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ کیف میں امریکی شہریوں کو ہوائی انتباہ کی صورت میں فوری طور پر پناہ دینے کے لیے تیار رہیں۔

یوکرین میں روسی فضائی حملے روزانہ کی بات ہے لیکن یوکرین کے زریعہ امریکی ساختہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے استعمال کے بعد امریکہ الرٹ ہو گیا ہے۔ واضح رہے یوکرین نے امریکی ساختی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے روس کے برائنسک علاقے میں ہتھیاروں کے گودام کو نشانہ بنایا ہے۔ یوکرین نے امریکی صدر جو بائیڈن کی اجازت ملنے کے بعد یہ قدم اٹھایا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ستمبر میں کہا تھا کہ اگر مغربی ممالک یوکرین کو اپنے خطرناک ہتھیاروں سے روس کے اندر گہرائی تک حملہ کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ نیٹو ممالک، امریکہ، یورپی ممالک روس کے ساتھ جنگ ​​میں ہیں۔

پوتن نے کہا تھا کہ، اگر ایسا ہے، تو پھر، تنازعہ کی تبدیلی کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ہمیں لاحق ہونے والے خطرات کی بنیاد پر مناسب فیصلے کریں گے۔

بائیڈن نے اگلے سال جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی سے قبل ملک کی ناکام جنگی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے یوکرین کو اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس متنازعہ اقدام کو یوکرین کی سلامتی کو مضبوط بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ روسی فوجیوں نے مشرقی ڈونباس کے علاقے میں اپنی پیش قدمی کو تیز کر دیا ہے، جو کہ 2022 کے حملے کے ابتدائی دنوں کے بعد سے سب سے زیادہ تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیف، یوکرین: روس۔یوکرین جنگ میں اضافے کے خدشات کے درمیان، امریکہ کو 20 نومبر کو ممکنہ بڑے پیمانے پر فضائی حملے کے بارے میں خفیہ اطلاع ملی ہے۔ جس کے بعد امریکہ نے کیف میں اپنا سفارت خانہ عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کیف میں امریکی سفارت خانے نے کہا کہ، اسے بدھ کو ممکنہ طور پر روسی فضائی حملے کی وارننگ موصول ہوئی ہے اور احتیاط کے طور پر اسے بند کر دیا جائے گا۔۔" سفارت خانے نے یوکرین میں امریکی شہریوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ ممکنہ فضائی حملے کی وارننگ کے لیے تیار رہیں اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

ایک بیان میں، سفارت خانے نے ملازمین کو پناہ دینے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ کیف میں امریکی شہریوں کو ہوائی انتباہ کی صورت میں فوری طور پر پناہ دینے کے لیے تیار رہیں۔

یوکرین میں روسی فضائی حملے روزانہ کی بات ہے لیکن یوکرین کے زریعہ امریکی ساختہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے استعمال کے بعد امریکہ الرٹ ہو گیا ہے۔ واضح رہے یوکرین نے امریکی ساختی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے روس کے برائنسک علاقے میں ہتھیاروں کے گودام کو نشانہ بنایا ہے۔ یوکرین نے امریکی صدر جو بائیڈن کی اجازت ملنے کے بعد یہ قدم اٹھایا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ستمبر میں کہا تھا کہ اگر مغربی ممالک یوکرین کو اپنے خطرناک ہتھیاروں سے روس کے اندر گہرائی تک حملہ کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ نیٹو ممالک، امریکہ، یورپی ممالک روس کے ساتھ جنگ ​​میں ہیں۔

پوتن نے کہا تھا کہ، اگر ایسا ہے، تو پھر، تنازعہ کی تبدیلی کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ہمیں لاحق ہونے والے خطرات کی بنیاد پر مناسب فیصلے کریں گے۔

بائیڈن نے اگلے سال جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس واپسی سے قبل ملک کی ناکام جنگی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے یوکرین کو اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس متنازعہ اقدام کو یوکرین کی سلامتی کو مضبوط بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ روسی فوجیوں نے مشرقی ڈونباس کے علاقے میں اپنی پیش قدمی کو تیز کر دیا ہے، جو کہ 2022 کے حملے کے ابتدائی دنوں کے بعد سے سب سے زیادہ تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.