نئی دہلی: دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی (آپ) کے سربراہ اروند کیجریوال کے لیے مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے آج انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں اروند کیجریوال کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی۔ یہ معاملہ تب سے زیر بحث ہے جب 21 مارچ کو ای ڈی نے کجریوال کو ماسٹر مائنڈ بتایا تھا۔ اس کے بعد مئی میں ای ڈی نے اس معاملے میں چارج شیٹ بھی پیش کی تھی، جس میں کیجریوال، ان کے قریبی منیش سسودیا اور دیگر کے نام شامل تھے۔
شراب گھوٹالہ کیا ہے؟
ای ڈی کی چارج شیٹ کے مطابق اروند کیجریوال اور منیش سسودیا نے ایک خصوصی لابی کی مدد سے 2021-22 کے لیے ایکسائز پالیسی میں تبدیلیاں کیں، جس کے نتیجے میں تقریباً 100 کروڑ روپے کی رشوت لی گئی۔ کہا جا رہا ہے کہ اس رقم کا بڑا حصہ یعنی 45 کروڑ روپے گوا اسمبلی انتخاب کی مہم میں خرچ کیے گئے۔
دہلی پولیس اور ای ڈی کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کرنا پڑ رہا ہے، جس کے مطابق سرکاری عہدوں پر فائز افراد کے خلاف پی ایم ایل اے کے مقدمات چلانے کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کی اجازت ضروری ہے۔ ای ڈی نے اس سلسلے میں دہلی کے چیف سکریٹری کو خط لکھا، اور اب لیفٹیننٹ گورنر نے اسے قبول کر لیا ہے۔
انتخابات سے پہلے بحران