نئی دہلی:کانگریس کے سنئیر رہنما جے رام رمیش نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں کہاکہ لوک سبھا انتخابات کے نتئاج کے 48 گھنٹوں کے اندر اندر انڈیا اتحاد اپنے وزیراعظم کا انتخاب کرے گی۔اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ انڈیا اتحاد لوک سبھا انتخابات میں اکثریت حاصل کرے گا۔
کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے جمعرات کو کہا کہ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ جو پارٹی اتحاد میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرے گی وہ اپنی قیادت کی فطری دعویدار ہوگی۔ سات مرحلوں پر مشتمل لوک سبھا انتخابات کی مہم کے آخری دن پی ٹی آئی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) کو 272 سے زیادہ سیٹیں ملیں گی۔ ایوان زیریں میں اکثریت حاصل ہوگی۔
جے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ جب انڈیا اتحاد کو عوام کا مینڈیٹ ملے گا تو اس وقت کچھ این ڈی اے پارٹیاں اس اتحاد میں شامل ہو سکتی ہیں۔اس کا امکان روشن ہے۔کانگریس ہائی کمان کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ انہیں اتحاد میں شامل کرنا ہے یا نہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انتخابات کے بعد این ڈی اے کے اتحادیوں جیسے جے ڈی (یو) کے سربراہ نتیش کمار اور ٹی ڈی پی کے صدر این چندرابابو نائیڈو کے لیے انڈیا بلاک کے دروازے کھلے رہیں گے۔ اس پر کانگریس کے سنئیر رہنما نے کہاکہ نتیش کمار 'پلٹی بازی میں ماہر ہیں۔ نائیڈو 2019 میں اتحاد میں کانگریس کے ساتھ تھے۔ میں کہوں گا کہ جب جن بندھن پارٹیوں کو عوامی مینڈیٹ ملے گا، تب نہ صرف انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیاں بلکہ کچھ این ڈی اے کی حلیف جماعتیں بھی اس اتحاد میں شامل ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مودی آؤٹ گوئنگ پی ایم، جھوٹ بولنے کے عادی، جے رام رمیش کا طنز
انہوں نے کہاکہ کانگریس کی ہائی کمان، کھرگے جی، راہل جی، سونیا جی، کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ انہیں انڈیا بلاک میں شامل کرنا ہے یا نہیں۔رمیش نے کہا کہ انڈیا اتحاد اور این ڈی اے کے درمیان فرق دو آئی کا ہے۔ ایک انسانیت اور دوسرا ایمانداری ۔ وہ جماعتیں جن کے پاس ایمانداری اور 'انسانیت' ہے وہ انڈیا اتحاد میں شامل ہوں گی۔