چنئی: بدھ کی صبح چنئی کی معروف انا یونیورسٹی میں انجینئرنگ کی دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔ معلومات کے مطابق کیمپس میں دو لوگوں نے اس کے دوست کی پٹائی کی اور پھر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ طالب علم نے کوتورپورم پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
شکایت کے مطابق 23 دسمبر کی رات وہ یونیورسٹی کیمپس میں اپنے دوست کے ساتھ بیٹھی باتیں کر رہی تھی۔ اسی دوران دو نامعلوم افراد نے آکر اس کی سہیلی کو مارا پیٹا اور اس کے بعد دونوں نے طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ کوتورپورم اسسٹنٹ کمشنر بھارتی راجن نے کہا کہ اس شکایت پر تحقیقات جاری ہیں اور ملزم کی گرفتاری کے لیے چار خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔
اس سلسلے میں پولیس حکام کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق جنسی ہراسانی میں ملوث افراد نے طالبہ کی فحش تصاویر اپنے موبائل فون پر اتاریں اور دھمکی دی کہ اگر شکایت درج کروائی گئی تو وہ تصاویر کو عام کردیں گے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر تفتیش
پولیس نے کہا کہ وہ شکایت درج کرانے والی طالبہ اور اس کے بوائے فرینڈ سے بھی پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور ان کی طرف سے دی گئی شناخت اور یونیورسٹی کیمپس میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر تفتیش کر رہے ہیں۔ پولیس نے انڈین جوڈیشل کوڈ کے سیکشن 64 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
انا یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر پرکاش کا بیان
اس معاملے میں رجسٹرار ڈاکٹر پرکاش نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ پولیس کی جانچ میں مکمل تعاون کر رہی ہے۔ یونیورسٹی کیمپس میں سیکورٹی اہلکار ہر وقت ڈیوٹی پر موجود رہتے ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں۔ پھر بھی یہ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔ مزید حفاظتی اقدامات کئے جائیں گے تاکہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔
جہاں تک انا یونیورسٹی کا تعلق ہے، تمام طلبہ کی حفاظت کو ترجیح دی جائے گی۔ ملزمان کی شناخت اور انہیں جلد از جلد گرفتار کرنے کی تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ایڈاپڈی پلانی سوامی نے واقعہ کی مذمت کی
اپوزیشن لیڈر ایڈاپڈی پلانی سوامی نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی راجدھانی کے قلب میں واقع انا یونیورسٹی تمل ناڈو کی حیثیت کی علامتوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ اس یونیورسٹی کے کیمپس میں ایک طالب علم کے ساتھ ایسا ظالمانہ واقعہ پیش آیا ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی مذمت کی کہ دہلی میں نربھیا واقعہ کے 12 سال بعد تمل ناڈو میں بھی ایسا ہی واقعہ ہو رہا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست میں امن و امان ٹوٹ چکا ہے۔
تمل ناڈو کے بی جے پی لیڈر انامالائی نے ایک پوسٹ میں کہا۔بی جے پی کا مطالبہ ہے کہ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ کم از کم اب ذمہ داری لیں اور انا یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کے اس معاملے کی صورتحال پر لوگوں سے خطاب کریں اور اپنے عہدے کے ساتھ انصاف کریں۔