ممبئی: مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر بابا صدیقی کی لاش کا بدھ کی صبح پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ انہیں آج مرین لائنز اسٹیشن کے سامنے واقع قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ ساتھ ہی اس قتل کے سلسلے میں بڑی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ دونوں گرفتار ملزمان کی شناخت ہو گئی ہے۔ اس واقعہ کی ذمہ داری لارنس وشنوئی گینگ نے لی ہے۔ تاہم پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔
دونوں ملزمان کی شناخت ہوگئی:
بابا صدیقی قتل کیس میں گرفتار دونوں ملزمان کے بارے میں بہت سی معلومات سامنے آئی ہیں۔ ایک ملزم کا نام کرنیل سنگھ ہے، وہ ہریانہ کا رہنے والا ہے اور دوسرے ملزم کا نام دھرم راج کشیپ ہے۔ وہ اترپردیش کا رہنے والا ہے۔ ملزمان نے بابا صدیقی کے گھر اور دفتر کی تلاشی لی۔ وہ ڈیڑھ دو ماہ سے ممبئی میں تھے اور ان پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ تیسرے ملزم کی تلاش جاری ہے۔
ممبئی کرائم برانچ نے تیسرے ملزم کی تلاش شروع کی:
ممبئی کرائم برانچ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ تیسرا ملزم ابھی تک مفرور ہے۔ ممبئی پولیس کی کئی ٹیمیں اسے پکڑنے میں مصروف ہیں۔ اس کے تمام ممکنہ مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
حملہ آوروں کے نشانے پر تھے دونوں باپ بیٹے:
حملہ آوروں نے بابا صدیقی اور ان کے بیٹے ذیشان صدیقی دونوں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ حالانکہ واقعہ کے وقت بیٹا وہاں موجود نہیں تھا۔ بابا صدیقی اور ان کا بیٹا ذیشان صدیقی دونوں ایک ساتھ گھر جانے کے لیے نکلے لیکن پھر وہ کسی کام سے دفتر واپس آئے اسی دوران حملہ آور وہاں پہنچے اور ان پر گولیاں برسا دیں۔ حملہ آوروں نے جدید پستول سے فائرنگ کی۔ اس لیے گولی بابا صدیقی کی بلٹ پروف گاڑی کو چھید کر نکل گئی۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ انہیں 15 دن پہلے جان سے مارنے کی دھمکی ملی تھی۔