ETV Bharat / bharat

سنجے رائے خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل میں مجرم قرار، سزا کا اعلان 20 جنوری کو - SANJAY ROY FOUND GUILTY

گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار ہسپتال کے سیمینار ہال میں ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی لاش نیم برہنہ حالت میں ملی تھی۔

سنجے رائے خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل میں مجرم قرار
سنجے رائے خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل میں مجرم قرار (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 18, 2025, 2:54 PM IST

Updated : Jan 18, 2025, 3:21 PM IST

کولکاتہ: کولکاتہ کی سیالدہ سیشن کورٹ نے آر جی کار میڈیکل کالج میں 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس میں مرکزی ملزم سنجے رائے کو مجرم قرار دیا ہے۔ جج انیربن داس نے سنجوئے رائے کو تعزیرات ہند (بی این ایس) کی دفعہ 64 (ریپ کی سزا)، 66 (موت کا سبب بننے کی سزا) اور 103 (قتل) کے تحت مجرم قرار دیا۔ سیالدہ عدالت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج انیربن داس نے مقدمے کی سماعت شروع ہونے کے 57 دن بعد فیصلہ سنایا۔ سنجے رائے کو مجرم قرار دیتے ہوئے جج نے اپنے ریمارکس میں کہا، 'آپ کو سزا ملنی چاہیے۔'

سنجے نے جج سے پوچھا، 'مجھے پھنسانے والے دیگر لوگوں کو کیوں رہا کیا جا رہا ہے؟' اس کے جواب میں جج انیربن داس نے کہا، 'میں نے تمام شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور گواہوں کو سنا اور مقدمے کی سماعت کے دوران دلائل بھی سنے۔ اس سب سے گزرنے کے بعد میں نے آپ کو مجرم پایا۔ تم مجرم ہو۔ تمہیں سزا ملنی چاہیے۔' عدالت سنجے رائے کی سزا کا اعلان 20 جنوری کو کرے گی۔ اس وقت تک اسے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ اس کیس نے ملک بھر میں غم و غصے کو جنم دیا اور کولکتہ میں طویل احتجاج کیا، جس میں بنیادی طور پر ڈاکٹر اور طبی عملہ شامل تھا۔

گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار ہسپتال کے سیمینار ہال میں ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی لاش نیم برہنہ حالت میں ملی تھی۔ کولکتہ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کی بنیاد پر شہری رضاکار سنجے رائے کو گرفتار کیا تھا۔ کولکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی نے کیس کو اپنے ہاتھ میں لے کر تحقیقات شروع کردی۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے بھی اپنی چارج شیٹ میں سنجے رائے کو اہم ملزم مانا ہے اور عدالت سے اس کے لیے موت کی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔

کولکاتہ: کولکاتہ کی سیالدہ سیشن کورٹ نے آر جی کار میڈیکل کالج میں 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس میں مرکزی ملزم سنجے رائے کو مجرم قرار دیا ہے۔ جج انیربن داس نے سنجوئے رائے کو تعزیرات ہند (بی این ایس) کی دفعہ 64 (ریپ کی سزا)، 66 (موت کا سبب بننے کی سزا) اور 103 (قتل) کے تحت مجرم قرار دیا۔ سیالدہ عدالت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج انیربن داس نے مقدمے کی سماعت شروع ہونے کے 57 دن بعد فیصلہ سنایا۔ سنجے رائے کو مجرم قرار دیتے ہوئے جج نے اپنے ریمارکس میں کہا، 'آپ کو سزا ملنی چاہیے۔'

سنجے نے جج سے پوچھا، 'مجھے پھنسانے والے دیگر لوگوں کو کیوں رہا کیا جا رہا ہے؟' اس کے جواب میں جج انیربن داس نے کہا، 'میں نے تمام شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور گواہوں کو سنا اور مقدمے کی سماعت کے دوران دلائل بھی سنے۔ اس سب سے گزرنے کے بعد میں نے آپ کو مجرم پایا۔ تم مجرم ہو۔ تمہیں سزا ملنی چاہیے۔' عدالت سنجے رائے کی سزا کا اعلان 20 جنوری کو کرے گی۔ اس وقت تک اسے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ اس کیس نے ملک بھر میں غم و غصے کو جنم دیا اور کولکتہ میں طویل احتجاج کیا، جس میں بنیادی طور پر ڈاکٹر اور طبی عملہ شامل تھا۔

گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار ہسپتال کے سیمینار ہال میں ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی لاش نیم برہنہ حالت میں ملی تھی۔ کولکتہ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کی بنیاد پر شہری رضاکار سنجے رائے کو گرفتار کیا تھا۔ کولکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی نے کیس کو اپنے ہاتھ میں لے کر تحقیقات شروع کردی۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے بھی اپنی چارج شیٹ میں سنجے رائے کو اہم ملزم مانا ہے اور عدالت سے اس کے لیے موت کی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔

Last Updated : Jan 18, 2025, 3:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.