بھاگلپور: بہار کی بیٹی کو ایک امریکی کمپنی کی جانب سے زبردست آفر موصول ہوئی ہے۔ بھاگلپور کے نوگچیا کی رہنے والی شریشتی چرانیہ کو جمشید پور این آئی ٹی میں کیمپس سلیکشن ہوا ہے۔ اس بار یہ کیمپس اس لیے بھی بحث میں آیا کیونکہ بہار کی بیٹی کو بمپر تنخواہ کی پیشکش کی گئی ہے۔ شریشتی چرانیہ کو 1.23 کروڑ روپے سالانہ تنخواہ کی پیش کش کی گئی ہے۔
1.23 کروڑ کا پیکج: این آئی ٹی جمشید پور میں پلیسمنٹ پیکیج کی خبر سن کر اہل خانہ میں خوشی کا ماحول ہے۔ جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم ان کے گھر پہنچی تو شریشتی کے والد خوشی کی وجہ سے بولنے سے بھی قاصر تھے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شریشتی چرانیہ کے والد نے بتایا کہ ان کی بیٹی نے نوگچھیا کے بال بھارتی اسکول میں تعلیم حاصل کی تھی۔ اس نے میٹرک بھی بال بھارتی انگلش میڈیم سے کیا، جس کے بعد وہ مزید تعلیم کے لیے کوٹا چلی گئی۔ جہاں اس کا این آئی ٹی جمشید پور میں انتخاب ہوا۔ پھر آج ان کا کیمپس سلیکشن وہیں سے ہی ہوا۔
گوپال کمار چرانیہ، شرشتی کے والد نے کہا کہ "میری تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ مجھے تینوں بیٹیوں پر فخر ہے، یہ سب سے چھوٹی بیٹی ہے۔ سریشتی کی تینوں بہنیں سافٹ ویئر انجینئر ہیں۔ اپنی بہنوں سے ترغیب لیتے ہوئے شریشتی، جو شروع سے ہی پڑھائی میں دلچسپی رکھتی ہے، ہمیشہ اچھے نمبروں سے امتحان میں کامیاب ہوتی رہی ہے۔ شرشتی چرانیہ میٹرک میں ڈسٹرکٹ ٹاپر بھی تھیں۔ ہم نے شروع سے ہی پڑھائی میں دلچسپی دیکھی اور ہم نے خود کو ایسا کرنے سے کبھی نہیں روکا۔ آخر کار اس نے NIT جمشید پور سے اپنی تعلیم شروع کی''۔