پریاگ راج: عدالت نے عتیق احمد کے بڑے بیٹوں عمر احمد اور علی احمد کے خلاف 5 کروڑ روپے کی بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کے معاملے میں الزامات طے کیے ہیں۔ منگل کو ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں عتیق احمد کے اہل خانہ سے 5 کروڑ روپے کے اغوا اور بھتہ طلب کیس کی سماعت ہوئی۔
عتیق احمد کے بیٹوں علی اور عمر پر فرد جرم عائد
پریاگ راج ڈسٹرکٹ کورٹ میں عتیق احمد کے دونوں بیٹوں نے کیس کو فرضی قرار دیا، کیس کی دوبارہ سماعت کا مطالبہ کیا۔
Published : 4 hours ago
سماعت کے دوران عمر اور علی آن لائن پیش ہوئے۔ پیشی کے دوران علی عمر اور اسد کالیا آن لائن سماعت میں شامل ہوئے۔ ایک اور ملزم ضمانت پر رہا تھا، وہ پیشی کے دوران عدالت میں پیش ہوا، عدالت نے چاروں ملزمان کے خلاف فرد جرم پڑھ کر سنائی۔ اس کے بعد آن لائن سماعت میں شامل علی احمد اور عمر نے عدالت کے سامنے کہا کہ ان کے خلاف درج مقدمہ سیاسی طور پر محرک ہے۔ خاندان کے خلاف سیاسی رنجش رکھنے والوں نے جھوٹے مقدمات بنائے۔ جس کی دوبارہ جانچ کی ضرورت ہے۔ اگر صحیح تحقیقات کی جائیں تو حقیقت سامنے آجائے گی۔ اس کے بعد عدالت نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 5 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ اس کے ساتھ عدالت نے آئندہ سماعت پر کیس سے متعلق گواہوں کو پیش کرنے کو کہا ہے۔
یہ تھا پورا معاملہ: آپ کو بتاتے چلیں کہ پریاگ راج کے رہنے والے بلڈر محمد مسلم نے اکتوبر 2021 میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ محمد مسلم نے عتیق احمد کے بیٹوں کے ساتھ ساتھ دیگر ملزمان پر 5 کروڑ روپے بھتہ مانگنے کا الزام لگایا تھا اور اس کے لیے اسے اغوا کر کے قتل کرنے کی نیت سے گلے میں بیلٹ ڈال کر لٹکا دیا گیا تھا۔ اس کیس کی سماعت منگل کو ہوئی۔ جس میں جیل میں بند علی احمد، عمر احمد کے علاوہ ضمانت پر رہا ہونے والے اسد کالیا اور نصرت بھی پیش ہوئے۔ نصرت کمرہ عدالت میں موجود تھی جبکہ علی اور عمر اسد کالیا کے ساتھ جیل کے اندر سے آن لائن جڑے ہوئے تھے۔ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے اب اس کیس کی اگلی سماعت کے لیے 5 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔