ممبئی: ممبئی، مہاراشٹرا کے ایک اسپتال کے باہر لگائے گئے چیریٹی اسٹال پر ایک مسلم خاتون کو 'جے شری رام' کا نعرہ نہ لگانے پر کھانا دینے سے انکار کر دیا گیا۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں خاتون کو اسٹال پر کھانا پیش کرنے والے شخص سے بحث کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
وہ شخص خاتون سے کہتا ہے کہ یا تو 'جے شری رام' کا نعرہ لگاؤ یا لائن سے ہٹ جاؤ۔ یہ واقعہ جربائی واڈیا روڈ پر ٹاٹا اسپتال کے قریب پیش آیا۔ یہ اسٹال ایک این جی او نے مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے لوگوں کو مفت کھانا فراہم کرنے کے لیے لگایا تھا۔
A man claims that you must chant " jai shri ram" to receive food.
— Hate Detector 🔍 (@HateDetectors) October 30, 2024
this incident took place outside tata hospital in #Mumbai, where a small group is distributing meals, and the video has gone viral online.
In the footage, a woman wearing a hijab and covering her face stands in… pic.twitter.com/NkbPdmhy68
ویڈیو کو دو حصوں میں بنایا گیا ہے:
جیسے ہی اسٹال پر موجود شخص کو معلوم ہوا کہ ویڈیو بنایا جا رہا ہے، اس نے کیمرہ پرسن کو ریکارڈنگ بند کرنے کو کہا۔ دو حصوں میں بنائی گئی اس ویڈیو کو 3 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے اور سینکڑوں لوگ اس پر تبصرے کر رہے ہیں۔
ویڈیو کے دوسرے حصے میں کیمرہ پرسن وہاں کھڑے لوگوں سے بات کرتا ہے اور ان سے پوچھتا ہے کہ کیا انہوں نے کھانا لینے کے لیے 'جے شری رام' کا نعرہ لگایا تھا۔ اس پر ایک شخص کہتا ہے کہ اس نے لگایا تھا۔ ساتھ ہی ایک اور شخص، جو ممکنہ طور پر ہسپتال کا ملازم ہے، کا کہنا ہے کہ ایسے قوانین بنانا غیر منصفانہ اور غلط ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر آپ یہاں کھانا تقسیم کرنے آئے ہیں تو تقسیم کر کے چلے جائیں۔ اس پر اسٹال پر موجود شخص نے کہا اگر وہ 'جے شری رام' کہیں گے، تب ہی انہیں کھانا دیا جائے گا۔
دوسرا شخص جواب دیتا ہے، "آپ نے کھانا دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ہسپتال نہیں کر رہا ہے۔" اس کے بعد بزرگ اور کیمرہ پرسن کے درمیان بحث شروع ہو جاتی ہے۔ بوڑھا کہتا ہے کہ عورت بدمعاش ہے، لیکن کیمرہ پرسن کہتا ہے، تم نے اسے 'دہشت گرد' کیوں کہا۔
The food distributor clearly said " you will get food only if you say 'jai shri ram'. don't do nonsense here". pic.twitter.com/DBhN5qLw9z
— Waquar Hasan (@WaqarHasan1231) October 30, 2024
سوشل میڈیا پر لوگوں کا ردعمل:
ایک سوشل میڈیا صارف نے تبصرہ کیا، "کھانا تقسیم کرنے والا شخص بکواس کر رہا ہے۔ این جی او کو اس کے رویے سے آگاہ کیا جانا چاہیے، اس پر اور این جی او کو شرم آنی چاہیے۔ اگر کسی کو معلوم ہو کہ یہ کون سی این جی او ہے، تو ہم اس معاملے کو آگے لے جا سکتے ہیں۔ نہایت ہی شرمناک، کیا یہی ہندو مذہب ہے؟ کیا یہ رام کی پہچان ہے؟
ایک اور صارف نے کہا، "اگر کوئی اپنی پسند کے نعرے نہیں لگا رہا ہے اور وہ انہیں کھانا دینے سے انکار کر رہا ہے، تو وہ این جی او نہیں ہے! شرمناک ہے۔"