ایک ایسا شیدائی، درختوں کی شاخوں سے انسان، جانور کی شکل کی لکڑیوں کی کرتا ہے تلاش
🎬 Watch Now: Feature Video
گیا کے رہنے والے ایس ایس جاوید یوسف جنگلوں میں جاکر نایاب اور مجسمے کی شکل والی لکڑیاں تلاش کرتے ہیں، ان لکڑیوں میں انسان، جانور اور چرند و پرند کی شکلیں پنہاں ہوتی ہیں، چالیس برسوں میں اب تک 444 ایسی ہی لکڑیوں کی تلاش جاوید یوسف نے کی ہے۔ اس فن کو " ڈرفٹ ووڈ آرٹ" Drift Wood Art کہا جاتا ہے۔ ہر دن متعدد اقسام کی لکڑیاں تو نظر آتی ہیں، کیا عام انسان اس بات کا تصور کرسکتا ہے کہ انسان کی شکل و مشابہت والی بھی لکڑیاں ہوتی ہیں، اگر ہوتی بھی ہیں تو عام طور پر پہچاننے کی قوتِ بینائی۔ نِگاہ ہر کسی کے پاس نہیں ہوتی ہیں۔ دراصل قدرت کا یہ عجیب کرشمہ ہے کہ انسان جانور اور عجیب و غریب قسم کی شکلیں درختوں کے جڑوں، شاخوں اور تنوں میں ابھر آتی ہیں ایسی لکڑیوں کو ڈرفٹ ووڈ کہا جاتا ہے۔