پریس کانفرنس میں اس کی اطلاع دیتے ہوئے کارگزار وائس چیرمین ایس حیدر نے کہا کہ مغربی بنگال اردو اکیڈمی اردو کے فروغ کیلئے کئی جہتوں میں کام کررہی ہے۔ایک طرف جہاں اردو ادیب و شعراء پر سمینار کا انعقاد کا سلسلہ جاری ہے۔اور اس کے تحت 24اگست کو ناظم سلطان پوری حیات و فن اور25اگست کو سید لطف الرحمن حیات و فن پر سمینار کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں مقامی اور بیرونی علمی شخصیات تحقیقی مقالہ پیش کریں گے۔
اکیڈمی کی سیکریٹری نزہت زینب نے کہا کہ مطالعے کے شو ق و ذوق میں اضافہ کیلئے اکیڈمی نے دوبڑے اقدام کیے ہیں۔جن میں ایک اطفال لائبریری ہے جہاں بچوں کے معیار کے مطابق کتاب اور دیگر سامان ہوں گے اور یہاں کوئی بھی بچہ آسکتا ہے۔دوسرے یہ کہ اکیڈمی کی عمارت میں لائبریری موجود ہے جس کیلئے ممبری شب ضروری ہے مگر اب اکیڈمی کی عمارت میں ہی ”ریڈنگ روم“ بنایا جائے گا۔جہاں کوئی بھی اپنی کتابوں کے ساتھ یہاں آکر پڑھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ شہروں میں گھر تنگ ہوتے ہیں جہاں تعلیم کا ماحول نہیں ہوتا ہے۔اس لیے یکسوئی کیلئے یہاں آکر مطالعہ کرسکتا ہے۔اسی طرح شہر میں بہت سے لوگ ریسرچ کے مقصد سے آتے ہیں انہیں بھی دشواریوں کا سامنا کرناپڑتا ہے مگر اب اس قدم سے یہ پریشانی دور ہوجائے گی۔
کارگزار وائس چیرمین نے کہا کہ اردو اکیڈمی مرحلہ وار اردو کے فروغ کیلئے سنجیدگی سے کام کررہی ہے اور تنقیدوں کی پرواہ کیے بغیر اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔پریس کانفرنس میں اکیڈمی کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر دبیر احمد اور عمر غزالی بھی موجود تھے۔