مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر دلیپ گھوش نے کہاکہ ملک میں بھر شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آ ر سی کے خلاف احتجاج جا ری ہے ۔حیرت کی بات یہ ہے کہ آئین کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو کیمپ لگانے کی جازت مل رہی ہے لیکن عوامی حمایت یافتہ سیاسی جماعت کو ریلی کی اجازت نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ پارک سرکس میں غریب خواتین کو زبردستی احتجاجی دھرنے میں بیٹھا جارہا ہے وہاں احتجاج نہیں بلکہ فیشن شو چل رہا ہے۔لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔
ریاستی بی جے پی کے صدر نے کہاکہ مغربی بنگال حکومت نے ہمیں تنہا کرنے کی بھر کوشش کر رہی ہے لیکن عوام نے ہمیں مکمل طور پر حمایت کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ کسی اضلاع بھی اضلاع میں بی جے پی کو ریلی کی اجازت نہیں مل رہی ہے۔ اس کا مطلب کیا ہے۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ کو یقین ہو چلا ہے کہ مغربی بنگال میں اگلی حکومت بی جے پی کی بن رہی ہے ۔ اس لئے بی جے پی کے تمام رہنماؤں کو بھارتی قانون کی حمایت میں ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے سی اےاے،این آرسی اور این پی آ ر کے خلاف مسلسل تحریک چلا رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے بعد ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں سی اے اے ، این آ ر سی اور این پی آ ر کےخلاف مسلسل احتجاج جاری ہے۔
اپوزیشن جماعتیں سی پی ایم ، سی پی آ ئی ایم سمیت تمام بایاں محاذ اور کانگر یس بھی نئے قانون کے خلاف سڑکوں پر اتر آ ئی ہیں۔
اس کے علاوہ دہلی کے شاہین باغ کی طرح کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں خواتین گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف مسلسل احتجاجی دھرنے میں بیٹھی ہوئیں۔ دھرنے میں بیٹھنے والی خواتین کا کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے۔