ریاست مغربی بنگال کے رکن پارلیمان پروفیسر سوگتا رائے نے کہا کہ کسانوں کی جائز مطالبات کے سامنے مرکزی حکومت کو جھکنا پڑے گا اور اسے تسلیم کرنا ہی پڑے گا، اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
پروفیسر سوگتا رائے نے کہا کہ ملک میں اس وقت جو حکومت ہے اس کی کارکردگی مایوس کن ہے اور لوگ نا خوش ہیں اور جس حکومت سے عام لوگ ناخوش ہوجاتے ہیں اس کا اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ بھارت میں جو حکومت ہے اس کی باگ ڈور ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں ہے، جو اپنی مرضی سے حکومت چلا رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ 2024 میں ابھی کافی وقت ہے۔ اس کو لے کر اس وقت سوال کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ اتنا ضرور کہنا چاہوں گا کہ مستقبل میں ممتابنرجی کا رول اہم ہو جائے گا۔ اگلے عام انتخابات میں ممتابنرجی ہی اگلی حکومت کی قیادت کریں گی ان کے علاوہ کوئی اور نہیں ہے۔
ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما کا کہنا ہے کہ بنگال میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو شکست یقینی ہے۔ چاروں سیٹوں پر ترنمول کانگریس کو ریکارڈ جیت ملے گی۔
مزید پڑھیں:موسم سرما کی آمد سے پریشان روہنگیا مہاجرین
مغربی بنگال میں 30 اکتوبر کو چار اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں۔ کھردہ اسمبلی حلقے میں اقلیتی طبقے کی آبادی زیادہ ہے اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی حمایت کرنے کی بات کہی ہے۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات سے عین قبل ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی اور امیدوار کاجل سنہا کی موت ہو گئی تھی۔