ETV Bharat / state

دہلی میں کانگریس کی زیرو کی ہیٹ ٹرک، 67 سیٹوں پر ضمانت ضبط - DELHI ELECTIONS RESULTS 2025

دہلی میں کانگریس نہ صرف ایک بھی سیٹ جیتنے میں ناکام رہی بلکہ زیادہ تر سیٹوں پر اسکے امیدواروں کی ضمانت بھی ضبط ہو گئی۔

دہلی میں کانگریس کی شکست فاش
دہلی میں کانگریس کی شکست فاش (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 9, 2025, 9:58 AM IST

نئی دہلی: ملک کی اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس مسلسل تیسری بار دہلی اسمبلی انتخابات میں ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی۔ انتخابی نتائج آنے سے قبل کانگریس 2025 کے دہلی میں بہتر کارکردگی کا دعویٰ کر رہی تھی، لیکن اس الیکشن میں بھی اسے ایک بھی سیٹ نہیں مل سکی۔ تاہم 2020 میں ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات کے مقابلے اس بار کانگریس کا ووٹ فیصد تقریباً دو فیصد بڑھا ہے۔ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 4.26 فیصد ووٹ ملے تھے۔ جب کہ اس الیکشن میں کانگریس کو 6.35 فیصد ووٹ ملے۔ کانگریس نہ صرف دہلی میں الیکشن ہار گئی بلکہ وہ مسلسل تیسری بار 'صفر' سیٹوں پر رہ گئی اور صرف تین سیٹوں کو چھوڑ کر باقی سبھی پر اپنی ضمانت بھی نہیں بچا سکی۔

کانگریس ایک سیٹ چھوڑ کر باقی سبھی پر تیسرے یا چوتھے نمبر پر

دہلی کی کستوربا نگر اسمبلی سیٹ پر کانگریس امیدوار ابھیشیک دت دوسرے نمبر پر رہے۔ دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں میں سے، کستوربا نگر اسمبلی کو چھوڑ کر باقی تمام سیٹوں پر کانگریس پارٹی تیسرے یا چوتھے نمبر پر رہی۔ کئی سیٹوں پر کانگریس پارٹی کو آٹھ ہزار سے بھی کم ووٹ ملے۔ کستوربا نگر اسمبلی میں کانگریس امیدوار ابھیشیک دت کو 27019 ووٹ ملے۔ دہلی کے ریاستی کانگریس صدر دیویندر یادو، جو دہلی کے بادلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہے تھے، تیسرے نمبر پر رہے۔

زیادہ تر سیٹوں پر کانگریس کی ضمانت ضبط

کانگریس پارٹی نے دہلی اسمبلی انتخابات میں تمام 70 اسمبلی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے جس میں زیادہ تر اسمبلی سیٹوں پر کانگریس کی ضمانت ضبط ہوگئی۔ صرف تین امیدوار اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب ہوئے جس میں دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو بھی شامل ہیں۔ بادلی سے الیکشن لڑنے والے دیویندر یادو کو کل 41071 ووٹ ملے۔ وہیں کستوربا نگر سے مقابلہ کرنے والے کانگریس امیدوار ابھیشیک دت بھی اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہے۔ دہلی کی ناگلوئی جاٹ سیٹ سے کانگریس کے امیدوار بھی اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہے۔ کانگریس امیدوار روہت چودھری ناگلوئی جاٹ اسمبلی سیٹ پر 32,028 ووٹ حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہے۔

کئی بڑے چہروں کی ضمانت ضبط

کانگریس کے کئی بڑے چہروں بشمول سندیپ دکشٹ، جنہوں نے نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا، کالکاجی سے الکا لامبا، بلی ماران سے ہارون یوسف، سیما پوری سے راجیش للوتھیا جیسے کئی اہم لیڈر اپنی ضمانت بھی نہیں بچا سکے۔

'میں شرمناک شکست کا ذمہ دار ہوں'

نئی دہلی سے کانگریس امیدوار سندیپ ڈکشٹ نے ہار کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ "میں کانگریس کی اعلیٰ قیادت کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد ظاہر کیا اور مجھے اس الیکشن میں موقع دیا۔ نئی دہلی کی نشست سے اس شرمناک شکست کے لیے میں اور صرف میں ذاتی طور پر ذمہ دار ہوں۔ دہلی کے ووٹر تبدیلی چاہتے تھے اور میں اس امید پر پورا نہیں اتر سکا۔ میں دل کی گہرائیوں سے ان تمام کارکنوں اور بہت سے رضاکاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے دن رات کام کیا۔ بھلے ہی مجھے بہت سے لوگوں کا ووٹ نہیں ملا، مگر الیکشن کے دوران مجھے جو پیار اور احترام ملا، اس کے لیے میں خاص طور پر نئی دہلی کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

وہیں دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے اپنے رد عمل میں کہا کہ "دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ دہلی کے عوام نے اروند کیجریوال کی جھوٹ اور فریب کی سیاست کو مسترد کر دیا۔ کانگریس پارٹی کے تمام سپاہیوں نے بڑی طاقت سے انصاف کی جنگ لڑی، لیکن نتائج ہمارے حق میں نہیں آئے۔ ہم اپنی کوتاہیوں اور غلطیوں کا جائزہ لیں گے اور دہلی کے عوام کی خدمت جاری رکھیں گے، ہم دہلی کے عوام کے ساتھ ہر وقت کھڑے ہوں گے۔"

مزید پڑھیں:

دہلی میں بی جے پی کی جیت کے دس اہم فیکٹر، عآپ بھرپور اقلیتی ووٹ ملنے کے باوجود کیوں ہار گئی؟

دہلی کی 11 مسلم اکثریتی سیٹوں میں سے آٹھ پر عآپ کی جیت، تین پر بی جے پی کامیاب، سبھی حلقوں کے اعداد و شمار پر ایک نظر

دہلی اسمبلی انتخابات 2025 میں کتنے مسلم امیدواروں نے جیت درج کی؟

نئی دہلی: ملک کی اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس مسلسل تیسری بار دہلی اسمبلی انتخابات میں ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی۔ انتخابی نتائج آنے سے قبل کانگریس 2025 کے دہلی میں بہتر کارکردگی کا دعویٰ کر رہی تھی، لیکن اس الیکشن میں بھی اسے ایک بھی سیٹ نہیں مل سکی۔ تاہم 2020 میں ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات کے مقابلے اس بار کانگریس کا ووٹ فیصد تقریباً دو فیصد بڑھا ہے۔ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 4.26 فیصد ووٹ ملے تھے۔ جب کہ اس الیکشن میں کانگریس کو 6.35 فیصد ووٹ ملے۔ کانگریس نہ صرف دہلی میں الیکشن ہار گئی بلکہ وہ مسلسل تیسری بار 'صفر' سیٹوں پر رہ گئی اور صرف تین سیٹوں کو چھوڑ کر باقی سبھی پر اپنی ضمانت بھی نہیں بچا سکی۔

کانگریس ایک سیٹ چھوڑ کر باقی سبھی پر تیسرے یا چوتھے نمبر پر

دہلی کی کستوربا نگر اسمبلی سیٹ پر کانگریس امیدوار ابھیشیک دت دوسرے نمبر پر رہے۔ دہلی کی 70 اسمبلی سیٹوں میں سے، کستوربا نگر اسمبلی کو چھوڑ کر باقی تمام سیٹوں پر کانگریس پارٹی تیسرے یا چوتھے نمبر پر رہی۔ کئی سیٹوں پر کانگریس پارٹی کو آٹھ ہزار سے بھی کم ووٹ ملے۔ کستوربا نگر اسمبلی میں کانگریس امیدوار ابھیشیک دت کو 27019 ووٹ ملے۔ دہلی کے ریاستی کانگریس صدر دیویندر یادو، جو دہلی کے بادلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہے تھے، تیسرے نمبر پر رہے۔

زیادہ تر سیٹوں پر کانگریس کی ضمانت ضبط

کانگریس پارٹی نے دہلی اسمبلی انتخابات میں تمام 70 اسمبلی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے جس میں زیادہ تر اسمبلی سیٹوں پر کانگریس کی ضمانت ضبط ہوگئی۔ صرف تین امیدوار اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب ہوئے جس میں دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو بھی شامل ہیں۔ بادلی سے الیکشن لڑنے والے دیویندر یادو کو کل 41071 ووٹ ملے۔ وہیں کستوربا نگر سے مقابلہ کرنے والے کانگریس امیدوار ابھیشیک دت بھی اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہے۔ دہلی کی ناگلوئی جاٹ سیٹ سے کانگریس کے امیدوار بھی اپنی ضمانت بچانے میں کامیاب رہے۔ کانگریس امیدوار روہت چودھری ناگلوئی جاٹ اسمبلی سیٹ پر 32,028 ووٹ حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہے۔

کئی بڑے چہروں کی ضمانت ضبط

کانگریس کے کئی بڑے چہروں بشمول سندیپ دکشٹ، جنہوں نے نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا، کالکاجی سے الکا لامبا، بلی ماران سے ہارون یوسف، سیما پوری سے راجیش للوتھیا جیسے کئی اہم لیڈر اپنی ضمانت بھی نہیں بچا سکے۔

'میں شرمناک شکست کا ذمہ دار ہوں'

نئی دہلی سے کانگریس امیدوار سندیپ ڈکشٹ نے ہار کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ "میں کانگریس کی اعلیٰ قیادت کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد ظاہر کیا اور مجھے اس الیکشن میں موقع دیا۔ نئی دہلی کی نشست سے اس شرمناک شکست کے لیے میں اور صرف میں ذاتی طور پر ذمہ دار ہوں۔ دہلی کے ووٹر تبدیلی چاہتے تھے اور میں اس امید پر پورا نہیں اتر سکا۔ میں دل کی گہرائیوں سے ان تمام کارکنوں اور بہت سے رضاکاروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے دن رات کام کیا۔ بھلے ہی مجھے بہت سے لوگوں کا ووٹ نہیں ملا، مگر الیکشن کے دوران مجھے جو پیار اور احترام ملا، اس کے لیے میں خاص طور پر نئی دہلی کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

وہیں دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے اپنے رد عمل میں کہا کہ "دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ دہلی کے عوام نے اروند کیجریوال کی جھوٹ اور فریب کی سیاست کو مسترد کر دیا۔ کانگریس پارٹی کے تمام سپاہیوں نے بڑی طاقت سے انصاف کی جنگ لڑی، لیکن نتائج ہمارے حق میں نہیں آئے۔ ہم اپنی کوتاہیوں اور غلطیوں کا جائزہ لیں گے اور دہلی کے عوام کی خدمت جاری رکھیں گے، ہم دہلی کے عوام کے ساتھ ہر وقت کھڑے ہوں گے۔"

مزید پڑھیں:

دہلی میں بی جے پی کی جیت کے دس اہم فیکٹر، عآپ بھرپور اقلیتی ووٹ ملنے کے باوجود کیوں ہار گئی؟

دہلی کی 11 مسلم اکثریتی سیٹوں میں سے آٹھ پر عآپ کی جیت، تین پر بی جے پی کامیاب، سبھی حلقوں کے اعداد و شمار پر ایک نظر

دہلی اسمبلی انتخابات 2025 میں کتنے مسلم امیدواروں نے جیت درج کی؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.