مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ تنازعات سے اوپر اٹھ کر آپس میں کوآرڈینیشن کے ساتھ کام کیا جائے گا۔
گورنر نے کہا کہ میں نے وزیر اعلیٰ سے کہا ہے کہ ریاست کو بحران سے نکالنے کے لئے مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
مرکز اور ریاستوں کے مابین ہم آہنگی سے ہی ریاست میں تعمیر نو ہوسکتی ہے۔
گورنر نے کہا کہ میں ممتا بنرجی سے مسلسل رابطے اور بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے کے حق میں ہوں۔
گورنر جگدیپ دھنکرنے کہا کہ بنگال اس وقت بحرانی دور سے گزررہا ہے۔ایک طرف کورونا وائرس کے بحرا ن کی وجہ سے لاک ڈاؤن نے ریاست کی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
غیر مقیم مزدوروں کی آمد کی وجہ سے بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوگیا ہے اور اب امفان طوفان نے ریاست میں بڑ ے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔
ریاست کی تعمیر نو کیلئے بڑے پیمانے فنڈ کی ضرورت ہے اس لئے میں ریاست کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس بحرانی دور میں حکومت کی مدد کریں اور ایک دوسر ے کی مدد کریں اور ریاست کے لوگوں کے لئے سوچنا میرا فرض ہے۔
اس سے قبل کورونا وائرس کے بحران شروع ہونے کے بعد سے ہی بنگال کے گورنر جگدیپ جارحانہ اور اپوزیشن لیڈر کی طرح بنگال حکومت کی تنقید کرتے رہے ہیں۔
کبھی حکومت پر کم ٹسٹ اور راشن کی تقسیم میں بدعنوانی تو کبھی لا ک ڈاؤن میں نرمی اور کبھی تبلیغی جماعت کے نام پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
اسی ہفتے انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ممتا حکومت تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے بنگلہ دیشیو کو ملک سے باہر بھیجنے کی کوشش کررہی تھی جب کہ ان کے خلاف لوک آؤٹ نوٹس جاری تھے۔
ممتا بنرجی اور ان کے وزراء بھی گورنر کے خلاف بیانات دیتے رہے ہیں ممتا بنرجی نے سخت الفاظ میں گورنر کو خط لکھ کر کہا تھا کہ عوام کے ووٹوں سے منتخب حکومت کو کمزور کرنے اور ایک منتخب وزیرا علیٰ کی توہین ایک ایسا شخص کررہا ہے جو نامزد ہے۔
مگر اس مرتبہ گورنر نے ریاست کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنے کے پیغام کے ساتھ مفاہمت کی راہ اپنانے کی کوشش کی ہے۔