مغربی بنگال کے مرشد آباد کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ 'بلدیاتی انتخابات پرُامن کرانے کی ذنمہ داری الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت پر بھی عائد ہوتی ہے۔'
انہوں نے کہاکہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں کانگریس کو کتنا فائدہ ہوتا ہے اور کتنا نقصان۔ لیکن ضروری یہ ہے کہ انتخابات پرُامن ہوتے ہیں یانہیں۔
کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہاکہ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت پر سب کچھ منحصر ہے۔ اس میں اپوزیشن پارٹیاں کیا کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں بار بار ایک ہی بات کہتاہوں کہ آئندہ میونسپل الیکشن میں بولیٹ کااستعمال ہوتا ہے یا پھر بیلیٹ کا ۔ اس سلسلے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھرہ کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال میں گزشتہ دس برسوں کے دوران جتنے بھی انتخابات ہو ئے ہیں اس میں بیلیٹ کم بولیٹ کا زیادہ استعمال ہو ا ہے۔
مسٹر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ مغربی بنگال پر دیش کانگریس بھی آئندہ انتخابات کے لئے پوری طرح سے تیار ہے۔ کانگریس اس مرتبہ حکمراں جماعت کو چیلنج دینے کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کے عوام کو پرُامن انتخابات کرانے کےلئے سڑکوں پر اترناچاہئے۔ لوگ ووٹ دینے کے لئے گھر سے باہر نکلتے ہیں تو حکمراں جماعت اور بھارتیہ جنتاپارٹی کی شکست یقینی ہے۔
واضح رہے کہ آئندہ اپریل میں کولکاتا میونسپل سمیت مغربی بنگال کے 107 میونسپلٹوں میں انتخابات ہونے ہیں۔
اس کے لئے حکمراں جماعت ترنمول کا نگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں نے تیاری شروع کردی ہے۔ کانگریس اور سی پی آ ئی ایم اتحاد کرکے اس مرتبہ میونسپل انتخابات میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے خلاف میدان میں اتریں گی