مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنر جی نے جنوبی 24 پرگنہ کے پاتھر پرتیما میں شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی جلسے کو خطاب کر تے ہوئے کہاکہ کسی کو بھی ذاتی معلومات دینے کی ضرورت نہیں ہے
انہوں نےکہاکہ اگر کوئی ذاتی معلومات دینے کے بارے میں کہتا ہے تو پاس پڑوس کے لوگوں کو اکھٹا کرلیں تا کہ وہ معلومات حاصل کرنے والا فرار نہ ہوسکے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ کوئی کیوں اپنا ذاتی دستاوئزات کسی کو دے گا۔ کسی کی ذاتی معلومات حاصل کرنے کا کیا مقصد ہے۔ اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو جرم کرتا ہے اس کے خلاف تھانے میں شکایت درج کرنے کی ضرورت ہے۔
ممتابنر جی نے کہاکہ مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کی کوئی ضرورے نہیں ہے۔سی اے اے اور این آرسی جب نافذ ہی نہیں ہوا ہے تو کوئی کیوں کسی سے ذاتی معلومات حاصل کرنے کی جرات کرے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاست میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہاں سی اے اے اور این آرسی کسی بھی قیمت پر نافذ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اس ئے قانون میں کئی خامیاں ہیں ان کی وجہ سے عام لوگوں کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔مغربی بنگال واحد ریاست ہے جہاں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف روز اول سے مخالفت کی جارہی ہے اور آئندہ دنوں میں بھی جاری رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو میری لاش پرسے گزر کر ریاست میں شہریت ترمیمی ایکٹ، این آر سی نافذ کرنا ہوگا ۔ مرکزی حکومت ریاست میں آکر اس کا اعلان کرنا ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ عام لوگوں کی شہریت چھیننے والوں کو میری جان لینی ہوگی اورا س کے بعد ریاست میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرنا ہوگا ملک میں جب تک جمہوریت رہے گا اس وقت تک کسی میں عام لوگوں سے شہریت چھیننے کی طاقت نہیں ہوگی۔