جواہرلال نہرویونیورسٹی کی طرح تاریخی وشوابھارتی یونیورسٹی میں مبینہ اے بی وی پی کے حامیوں کے حملے میں بایاں محاذ کی طلباء ونگ کے اراکین کے زخمی ہونے کے واقعہ کی انکوائری کے لئے تین افراد پرمشتمل تفتیشی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
گزشتہ شب مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع میں واقع تاریخی وشوابھارتی یونیورسٹی میں مبینہ اے بی وی پی کے حامیوں کے حملے میں بایاں محاذ کی طلباء ونگ کے اراکین کے زخمی ہوگیے تھے۔
بایاں محاذ کی طلباء ونگ کے حامیوں نے مبینہ اے بی وی پی کے حامیوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتئ ہوئے وائس چانسلر کے استعفیٰ کامطالبہ کیا تھا۔
تین افراد پر مشتمل کمیٹی کو ایک مہینے کے اندر انکوائری رپورٹ انتظامیہ کو سونپنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ
مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع میں واقع وشوابھارتی یونیورسٹی میں اے بی وی پی کے حامیوں نے داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء پر حملہ کردیا۔
اے بی وی پی کے حامیوں میں متعدد طلباء زخمی ہو ئے ہیں۔ زخمیوں کو ضلع صدر ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
شکایت موصول ہونے کے بعد پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے ۔ یونیورسٹی کے طلباء پر حملہ کرنے کے الزام میں اے بی وی پی کے حامیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ واضح رہے کہ گزشتہ پا نچ جنوری کو جواہرلال نہرویونیورسٹی میں اے بی وی پی کے مبینہ حامیوں نے طلباء پر حملہ کیا تھاجس میں متعدد طلباء زخمی ہو گیے تھے۔
جےاین یو کے طلباء پر حملہ کرنے والوں کی اب تک گرفتاری عمل میں نہیں ہے لیکن وشوابھارتی یونیورسٹی کے طلباء پر حملہ کرنے کے الزام میں اے بی وی پی کے دوحامیوں کو گرفتار کرلیا ہے جنہیں 10 دنوں تک پولیس حراست میں بھیجا گیا ہے۔