ETV Bharat / state

پرنسپل نے دسویں جماعت کی لڑکیوں کو شرٹ اتارنے پر کیا مجبور، صرف بلیزر میں گھر بھیجا - PRINCIPAL ORDER TO REMOVE SHIRTS

یوم قلم کے دوران طالبات ایک دوسرے کی شرٹس پر نیک خواہشات لکھتی ہیں۔

پرنسپل نے دسویں جماعت کی لڑکیوں کے شرٹ اتار کر صرف بلیزر میں گھر بھیجا
پرنسپل نے دسویں جماعت کی لڑکیوں کے شرٹ اتار کر صرف بلیزر میں گھر بھیجا (Representational Image (ETV Bharat))
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 11, 2025, 10:53 PM IST

دھنباد: دھنباد کے ایک معروف پرائیویٹ اسکول میں پرنسپل نے 10ویں جماعت کی طالبات کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔ جمعرات کو دسویں کلاس کی لڑکیاں پین ڈے منا رہی تھیں۔ یہ دن امتحان کا آخری دن تھا۔

یوم قلم کے دوران طالبات ایک دوسرے کی شرٹس پر نیک خواہشات لکھتی ہیں۔ طالبات نے ایک دوسرے کی شرٹس پر نیک خواہشات لکھیں۔ لیکن اسکول پرنسپل کو یہ پسند نہیں آیا اس میں تقریباً ایک سو طالبات شامل تھیں۔ تمام طالبات کو پہلے ڈانٹا گیا۔ اس کے بعد ان کو قمیض اتارنے پر مجبور کیا گیا۔ یہی نہیں شرٹ اتارنے کے بعد اسے پہننے کی اجازت نہیں دی گئی۔ طالبات کو صرف بلیزر پہننے کی اجازت تھی۔ طالبات بلیزر پہن کر اپنے اپنے گھروں کو گئیں۔ گھر پہنچ کر طالبات نے ساری بات اپنے والدین کو بتائی۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔

ڈی سی سے کی گئی شکایت

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی طالبات کے والدین مشتعل ہوگئے۔ والدین ہفتہ کو ڈی سی آفس پہنچے۔ ڈی سی سے سکول پرنسپل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس دوران مقامی ایم ایل اے راگنی سنگھ بھی والدین کے ساتھ ڈی سی آفس پہنچیں۔ والدین اور ایم ایل اے راگنی سنگھ نے ڈی سی مادھوی مشرا سے بات کی۔ والدین کا کہنا تھا کہ ڈی سی نے کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس دوران مقامی ایم ایل اے راگنی سنگھ نے کہا کہ یہ واقعہ مکمل طور پر افسوسناک اور شرمناک ہے۔

ساتھ ہی والدین کا کہنا ہے کہ یہ کیسا نظم و ضبط ہے کہ لڑکیوں کی قمیضیں اتار دی گئیں۔ یہ واقعہ ہمیں شرمندہ کرتا ہے۔

ڈی سی نے کارروائی کی یقین دہانی کرادی

معاملہ سامنے آنے کے بعد ڈپٹی کمشنر مادھوی مشرا نے کہا کہ اسکول پرنسپل کے حکم کے بعد اسکول کے بچوں کو اپنی قمیضیں اتار کر بلیزر پہن کر گھر جانا پڑا۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، تحقیقاتی کمیٹی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔

دھنباد: دھنباد کے ایک معروف پرائیویٹ اسکول میں پرنسپل نے 10ویں جماعت کی طالبات کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔ جمعرات کو دسویں کلاس کی لڑکیاں پین ڈے منا رہی تھیں۔ یہ دن امتحان کا آخری دن تھا۔

یوم قلم کے دوران طالبات ایک دوسرے کی شرٹس پر نیک خواہشات لکھتی ہیں۔ طالبات نے ایک دوسرے کی شرٹس پر نیک خواہشات لکھیں۔ لیکن اسکول پرنسپل کو یہ پسند نہیں آیا اس میں تقریباً ایک سو طالبات شامل تھیں۔ تمام طالبات کو پہلے ڈانٹا گیا۔ اس کے بعد ان کو قمیض اتارنے پر مجبور کیا گیا۔ یہی نہیں شرٹ اتارنے کے بعد اسے پہننے کی اجازت نہیں دی گئی۔ طالبات کو صرف بلیزر پہننے کی اجازت تھی۔ طالبات بلیزر پہن کر اپنے اپنے گھروں کو گئیں۔ گھر پہنچ کر طالبات نے ساری بات اپنے والدین کو بتائی۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔

ڈی سی سے کی گئی شکایت

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی طالبات کے والدین مشتعل ہوگئے۔ والدین ہفتہ کو ڈی سی آفس پہنچے۔ ڈی سی سے سکول پرنسپل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس دوران مقامی ایم ایل اے راگنی سنگھ بھی والدین کے ساتھ ڈی سی آفس پہنچیں۔ والدین اور ایم ایل اے راگنی سنگھ نے ڈی سی مادھوی مشرا سے بات کی۔ والدین کا کہنا تھا کہ ڈی سی نے کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس دوران مقامی ایم ایل اے راگنی سنگھ نے کہا کہ یہ واقعہ مکمل طور پر افسوسناک اور شرمناک ہے۔

ساتھ ہی والدین کا کہنا ہے کہ یہ کیسا نظم و ضبط ہے کہ لڑکیوں کی قمیضیں اتار دی گئیں۔ یہ واقعہ ہمیں شرمندہ کرتا ہے۔

ڈی سی نے کارروائی کی یقین دہانی کرادی

معاملہ سامنے آنے کے بعد ڈپٹی کمشنر مادھوی مشرا نے کہا کہ اسکول پرنسپل کے حکم کے بعد اسکول کے بچوں کو اپنی قمیضیں اتار کر بلیزر پہن کر گھر جانا پڑا۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، تحقیقاتی کمیٹی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.